Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرے دوڑنے کے دن ختم: شعیب اختر کے پیغام پر شائقین کا جذباتی ردعمل

سابق کرکٹر کے مطابق وہ علاج کے لیے آسٹریلیا جا رہے ہیں (فوٹو: شعیب اختر ٹوئٹر)
اپنی تیزرفتار بولنگ اور طویل رن اپ کے لیے مشہور سابق پاکستان کرکٹر شعیب اختر نے علاج کی خاطر بیرون ملک جانے اور آئندہ دوڑ نہ سکنے کے خدشے کا اظہار کیا تو فینز کی جانب سے جذباتی ردعمل کے ساتھ ساتھ ان کی جلد اور مکمل صحت کے لیے دعا کی گئی۔
اتوار کے روز شعیب اختر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیغام میں کہا تھا کہ ’میرے دوڑنے کے دن مکمل ہو گئے ہیں۔ جلد ہی مکمل گھٹنے کی تبدیلی کے لیے میلبورن جا رہا ہوں۔‘

شعیب اختر کی ٹویٹ پر تبصرہ کرنے والے صارفین نے ان کی مختلف تصاویر شیئر کیں، کسی نے ان کے کیریئر کے دوران کی یادیں تازہ کیں تو توقع ظاہر کی کہ وہ جلد صحتیاب ہوں۔

شعیب اختر کی جانب سے دی گئی اطلاع کی جذباتی نوعیت کی وجہ سے پاکستانی شائقین ہی نہیں بلکہ انڈیا میں کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے بھی متاثر ہوئے بغیر رہ نہ سکے۔
پاکستانی کرکٹر کے کیریئر کا ذکر کرتے ہوئے ایک انڈین صارف نے ان کی جلد صحتیابی کی امید ظاہر کی تو لکھا کہ جب شعیب اختر بولنگ کرتے تھے تو وہ اس وقت انڈین پلیئرز کی خیریت کے لیے تشویش کا شکار رہا کرتے تھے۔

پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں شہرت پانے والے مختلف ناموں کے ساتھ شعیب اختر کو شامل کرنے والے شنکر چٹرجی نامی ٹویپ نے لکھا ’آپ پاکستان کے سب سے بہترین چار بولرز میں ایک ہیں۔ عمران، اکرم، وقار اور آپ ایسے چار ہیں جنہیں کھیلا نہیں جا سکتا۔‘

علاج کی غرض سے شعیب اختر کے آسٹریلوی شہر میلبورن پہنچنے کا ذکر ہوا تو وہاں مقیم ایک پاکستانی صارف نے انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے خواہش ظاہر کی انہیں میزبانی کا موقع دیا جائے۔

فاطمہ خالد نامی ٹویپ نے علاج میں آسانی کی امید اور جلد صحتیابی کی توقع ظاہر کی تو لکھا کہ ’اس گھٹنے نے قوم کی بھرپور خدمت کی ہے۔‘

شعیب اختر کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کچھ صارفین نے پاکستان میں بھی ایسے مختلف طبی ماہرین اور مراکز صحت سے متعلق معلومات شیئر کیں جہاں ہڈیوں سے متعلق امراض کا علاج اور گھٹنوں کی تبدیلی کا عمل مکمل کیا جاتا ہے۔

شیئر: