Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یکم دسمبر سے ڈیجیٹل اکاؤنٹس کا آپشن لازم،کم منافع دے تو شکایت کریں: سٹیٹ بینک

پاکستان کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ جنوری 2022 سے تمام بینکوں کے لیے لازم ہو گا کہ وہ صارفین کو ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنے کا آپشن دیں جس کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کا عمل ریموٹ طریقے سے کیا جائے جائے گا اور صارف کو بینک برانچ آنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
پیر کے روز کیے گئے اعلان میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ شرح سود میں حالیہ اضافے کے بعد بینک صارفین کے لیے مرکزی بینک کے قوانین کے مطابق سیونگز اکاؤنٹ پر شرح منافع میں ڈیڑھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس سے یکم دسمبر سے کم از کم شرح منافع سات اعشاریہ 25 فیصد ہو گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق اگر صارفین کے بینک انہیں سیونگز اکاؤنٹس پر اس شرح سے کم منافع دیں تو اپنی شکایت بینک کے پاس درج کرائیں، اگر اس کا ازالہ نہ ہو تو سٹیٹ بینک آف پاکستان کے کسٹمر کمپلینٹس شعبہ سے فون نمبر 021111727273 یا ای میل [email protected] پر ای میل کریں۔

صارفین اپنی مرضی کے کسی بھی بینک میں سیونگز اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔
مرکزی بینک کے مطابق وبائی صورتحال میں صارفین کے رجحان اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ فریم ورک کی کامیابی دیکھتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے جامع ’کسٹمر ڈیجیٹل آن بورڈنگ فریم ورک‘ تشکیل دیا ہے جس کے تحت بینک اور مائکروفنانس بینکس ملک میں مقیم پاکستانیوں کے اکاؤنٹ ڈیجیٹل چینلز کو استعمال کرتے ہوئے کھولیں گے۔
حالیہ اقدام کے بعد نئے سال سے صارفین کے اکاؤنٹس انہیں بینک بلائے بغیر ویب سائٹ، پورٹل، موبائل ایپلیکیشن اور ڈیجیٹل کیوسک کے ذریعے کھولے جا سکیں گے۔
نئے فریم ورک کے تحت سیونگز اور کرنٹ اکاؤنٹ تو کھولے ہی جا سکتے ہیں جب کہ چار مختلف کیٹیگریز کے تحت ’آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ‘، ’آسان ڈیجیٹل ریمیٹنس اکاؤنٹ‘، ، ’فری لانسر ڈیجیٹل اکاؤنٹ‘ اور ’ڈیجیٹل اکاؤنٹ‘بھی کھلوائے جا سکیں گے۔

نئی کیٹیگریز کے ان اکاؤنٹس کے لیے مختلف دستاویزات چاہیے ہوں گی جب کہ ہر اکاؤنٹ کے لیے اماؤنٹ جمع کرانے یا ٹرانسفر اور نکلوانے کی حدیں بھی مختلف ہوں گی۔
پاکستان کے مرکزی بینک نے بینکوں کو پابند کیا ہے کہ نئے فریم ورک کے تحت تمام دستاویزات جمع کرانے کے بعد دو روز کے اندر صارف کو اکاؤنٹ کھولنے یا نہ کھولنے کے بارے میں لازما بتایا جائے گا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے توقع ظاہر کی گئی ہے نئے فریم ورک کے تحت فری لانسرز، سیلف ایمپلائڈ افراد یا ملازمت نہ کرنے والی خواتین اور بیرون ملک سے بھیجی گئی رقوم وصول کرنے والے بھی کم سے کم دستاویزات کے ساتھ بینک برانچ آئے بغیر ڈیجیٹل چینلز کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

شیئر: