Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ سے ’دہشتگردانہ حملوں کا حطرہ ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا نے حزب اللہ کے تمام یونٹس کو ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے دیا ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی جانب سے صرف حزب اللہ کے اسلحہ کے یونٹ کو دہشتگرد تنظیم کے زمرے میں شامل کیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا کی وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ سے ’دہشتگردانہ حملوں کا خطرہ ہے اور یہ دہشتگرد تنظیموں کی مدد کرتی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا کو حزب اللہ سے ’اصل‘ خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ کئی مغربی ممالک نے حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے۔ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جو تنظیم کے سیاسی ونگ کو منظوری دینے کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ اس سے لبنان کو خطرہ اور حکام کے ساتھ روابط میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔
حزب اللہ، سیاسی جماعت اور شدت پسند تنظیم، دونوں کے طور پر سرگرم ہے۔ اس کے علاوہ یہ گروپ لبنان کی شعیہ برادری کو بنیادی سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔
حزب اللہ کی ممبرشپ یا اسے مالی امداد فراہم کرنے پر اب سے آسٹریلیا میں پابندی ہوگی۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا میں لبنان سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے۔
آسٹریلیا نے یہ فیصلہ کرنے کی وجہ بیان نہیں کی۔ تاہم یہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب لبنان سیاسی اور معاشی بحران سے باہر نکلنے کی کوشش کررہا ہے۔
لبنان کی تقریباً 80 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے رہ رہی ہے۔

آسٹریلیا میں لبنان سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ملک میں انتخابات مارچ 2022 میں متوقع ہیں۔ جبکہ لبنان کے حکمران طبقے میں اقربا پروری اور بدعنوانی پر عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز نے اعلان کیا ہے کہ آسٹریلیا دائیں بازو کے گروپ دا بیس کو بھی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرے گا۔
’وہ پر نشدد، نسل پرست نیو نازی گروپ ہیں جن کے بارے میں سکیورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہ دہشتگردانہ حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں اور ان کی تیاری کر رہے ہیں۔‘

شیئر: