Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے افغانستان پر او آئی سی کا اجلاس پاکستان میں بلا لیا

پاکستان نے انسانی بنیادوں پر اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی ( فائل فوٹو اے ایف پی)  
سعودی عرب نے اسلامی سربراہ کانفرنس ( او آئی سی ) کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے افغانستان کی انسانی صورتحال پر بحث کےلیے 17 دسمبر 2021 کو پاکستان میں خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پاکستان نے 17دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب نے او آئی سی کے رکن ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں اور افغانستان کی مدد میں دلچسپی رکھنے والے ممالک سے اپیل کی کہ وہ اجلاس میں موثر انداز میں شرکت کریں۔
مملکت نے امید ظاہر کی کہ ’اجلاس افغانستان کے امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کرنے،افغانستان کی خودمختاری ،اتحاد و سالمیت کی اہمیت کو منوانے، اس کے اندرونی امورمیں بیرونی مداخلت سے نمٹنے، ہر طرح کی دہشتگردی سے جنگ کرنے اور افغانستان کے علاقوں کو دہشتگرد تنظیموں کی پناہ گاہ یا سرگرمیوں کےلیے استعمال نہ کرنے کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہو گا‘۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’موسم سرما کی آمد پر افغان عوام خطرناک انسانی بحران سے دوچار ہو رہے ہیں۔ لاکھوں افغانیوں کو جن میں بوڑھے ، خواتین اور بچے شامل ہیں ہنگامی بنیادوں پر خوراک ، دوا اور رہائش کے سلسلے میں مدد کی فوری اور اشد ضرورت ہے‘۔
سعودی عرب نے اس امر کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی کہ ’افغان ریاست معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر کھڑی ہوئی ہے۔ معاشی حالات بدتر ہوتے چلے جارہے ہیں ۔ آنے والے ایام میں یہ صورتحال نہ صرف یہ کہ انسانی بحران کی صورت میں ابھر کر سامنے آئے گی بلکہ اس سے افغانستان میں عدم استحکام مزید بڑھے گا اور علاقائی و بین الاقوامی امن و استحکام کو اس کے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے‘۔
بیان کے مطابق’ سعودی عرب ان بنیادوں اور پاکستان کی طرف سے افغانستان کی مدد کےلیے کانفرنس کی میزبانی کی پیش کش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے چا ہتا ہے کہ 17 دسمبر 2021 کو افغان عوام کی انسانی بنیادوں پر مدد کا طریقہ کار متعین کرنے، اقوام متحدہ اور اس کی ایجنسیوں نیز بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور عالمی برادری کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے افغان کانفرنس منعقد کی جائے تاکہ افغان عوام کے انسانی بحران کی شدت کو حتیٰ الامکان کم کیا جا سکے‘۔ 

شیئر: