Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ڈاکٹرز آنکھوں کے مریضوں کے علاج کے لیے افغانستان پہنچ گئے

ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں نابینا افراد کی تعداد چار لاکھ ہے (فائل فوٹو: ہشت صبح)
پاکستانی ڈاکٹرز کی ایک ٹیم آنکھوں کے مریضوں کا علاج کرنے کے لیے افغانستان کے صوبے خوست پہنچ گئی ہے۔
افغان روزنامہ ہشت صبح کے مطابق پاکستان کی میڈیکل ٹیم میں 16 مرد اور خواتین ڈاکٹرز شامل ہیں۔
خوست میں اطلاعات اور ثقافت کے سربراہ شبیر احمد عثمانی نے بتایا کہ ’پاکستانی ڈاکٹرز کی ٹیم تین روز تک خوست میں موجود رہے گی اور وہاں آنکھوں کے مریضوں کا چیک اپ کرے گی۔‘
ان کے مطابق ’خوست صوبے کا دورہ کرنے کے بعد پاکستانی ڈاکٹرز دوسرے مرحلے میں کابل پہنچیں گے۔‘
شبیر احمد عثمانی کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی ڈاکٹرز کی ٹیم اپنے دورے میں آنکھوں کے مریضوں کا مفت علاج کرے گی۔‘
انہوں ںے مزید بتایا کہ ’جن مریضوں کا خوست میں علاج ممکن نہیں ہوسکے گا انہیں علاج کے لیے پاکستان لے جایا جائے گا۔‘
ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں نابینا افراد کی تعداد چار لاکھ ہے جبکہ ایسے افراد کی تعداد 15 لاکھ بتائی جاتی ہے جن کی بینائی کم ہے۔
افغانستان کی وزارت عوامی صحت کے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 60 فیصد مریضوں کو موتیا کی بیماری لاحق ہے اور دو لاکھ مریض موتیا کے آپریشن کے منتظر ہیں۔
اس سے قبل اگست میں طالبان کے کنٹرول کے بعد پی آئی اے کا ایک طیارہ عالمی ادارہ صحت کی ادویات اور امدادی سامان لے کر افغانستان کے شہر مزار شریف پہنچا تھا۔
مزار شریف پہنچنے والی پی آئی اے کی کارگو فلائٹ میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے بھیجا گیا امدادی سامان اور دوائیں افغانستان پہنچائی گئیں۔

شیئر: