Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں 'اومی کرون' ویریئنٹ کے پہلے دو کیسز کی تصدیق

ممبئی نے بدھ کو خطرے سے دوچار ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے سات دن کا قرنطینہ لازمی قرار دے دیا۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
انڈیا میں انتہائی تیزی سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم 'اومی کرون' کے پہلے دو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا میں کورونا وائرس کی تباہ کن لہر سے ملک بھر میں دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار لو اگروال نے کہا کہ جنوبی ریاست کرناٹک کے دو مردوں، جن کی عمریں 66 اور 46 سال ہیں، میں نیا ویریئنٹ پایا گیا ہے۔
انہوں نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ 'پروٹوکول کے مطابق ان کے تمام پرائمری اور سیکنڈری رابطوں کا سراغ لگایا گیا ہے اور ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔‘
انڈیا نے ابھی تک بین الاقوامی سفر پر کوئی نئی پابندی عائد نہیں کی ہے لیکن پیر کو وزارت صحت نے 'خطرے والے ممالک' سے آنے والے تمام مسافروں کو لازمی کورونا ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا۔
ملک کے سب سے بڑے شہر ممبئی نے بدھ کو خطرے سے دوچار ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے سات دن کا قرنطینہ لازمی قرار دے دیا۔
'اومی کرون' اس وبائی مرض سے لڑنے کی عالمی کوششوں کے لیے ایک نیا چیلنج ہے، جس کی وجہ سے متعدد ممالک دوبارہ پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔

کورونا وائرس کی تباہ کن لہر کی وجہ سے اپریل اور جون کے درمیان دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

یہ وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے سامنے آنے والی کورونا وائرس کی بالکل نئی شکل ہے۔ کورونا وائرس کی نئی اقسام میں ڈیلٹا ویریئنٹ بھی شامل ہے، جس کا پہلا کیس انڈیا میں اکتوبر 2020 میں سامنے آیا تھا۔
کورونا وائرس کی تباہ کن لہر کی وجہ سے اپریل اور جون کے درمیان دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور ہسپتال اور قبرستان بھر گئے۔
یہ تباہی دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک کمبھ میلے کے بعد ہوئی جس میں تقریباً ڈھائی کروڑ ہندو یاتریوں نے شرکت کی تھی۔
انڈیا امریکہ کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس وقت تک تصدیق شدہ کیسز کی تعداد تین کروڑ 40 لاکھ سے زائد ہے۔

شیئر: