Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بوسٹر ڈوز نہ لگوانے والوں کو کن پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا؟

کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے میں داخلے پر پابندی ہوگی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ یکم فروری سے توکلنا ایپ میں ویکسین یافتہ (محصن) کا سٹیٹس برقرار رکھنے کےلیے ان افراد کے لیے بوسٹر ڈوز لازمی قرار دی گئی ہے جنہیں کورونا ویکسین کی دوسری خوراک لیے آٹھ ماہ یا اس سے زیادہ گزر گئے ہوں۔
عاجل ویب کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ یکم فروری سے تمام سرکاری و نجی اداروں میں داخلے کی بنیادی شرط توکلنا ایپ میں (محصن) ہونا ضروری ہے۔
اس سے قبل وزارت داخلہ نے بیان میں کہا تھا کہ ’یکم فروری 2022 سے اگر کورونا ویکسین کی دوسری خوراک پر 8 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز نہ لگوائی گئی تو توکلنا ایپ میں محصن (ویکسین یافتہ) کا سٹیٹس ختم ہو جائے گا ایسی صورت میں مختلف مقامات میں داخلے اور پروگرام میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی‘۔ 
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’توکلنا ایپ میں محصن کا سٹیٹس جن پروگراموں میں شرکت اور داخلے کیے لیے ضروری ہے ان میں اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، سیاحتی سرگرمیاں اور کھیلوں کے تمام پروگرام شامل ہیں‘۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’کسی بھی ثقافتی تقریب یا علمی یا سماجی یا تفریحی پروگرام میں شرکت پر پابندی ہوگی‘۔  
 ’کسی کام سے کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے میں داخلے پر پابندی ہوگی جبکہ ہوائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال بھی نہیں کیا جا سکے گا‘۔ 
اس پابندی سے وہ زمرے مستثنیٰ ہوں گے جن کےلیے توکلنا ایپ میں محصن کے ریکارڈ کے لیے ویکسین لینا ضروری نہیں ہے۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے تمام افراد کو پھر ہدایت کی کہ وہ کورونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کریں۔  
 

شیئر: