Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موڈرنا ’اومیکرون‘ کے خلاف بوسٹر شاٹ تیار کرے گی

موڈرنا کا کہنا ہے کہ ’کورونا کی نئی قسم کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی پر جلد عمل درآمد کریں گے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی فارماسوٹیکل کمپنی موڈرنا نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کے خلاف بوسٹر شاٹ تیار کرے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق موڈرنا کا کہنا ہے کہ کمپنی نے وائرس کے نئے ویریئنٹ کے خطرے سے نمٹنے کے لیے جو تین طرح کی حکمت عملی تیار کی ہے اس میں سے ایک موجودہ ویکسین کی ’زیادہ خوراک‘ کا استعمال بھی شامل ہے۔
موڈرنا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سٹیفن بینسل کا کہنا ہے کہ اومی کرون کی تبدیل ہوتی شکل تشویش کا باعث ہے، اور ہم کئی روز سے کوشش کررہے ہیں کہ کورونا کی اس نئی قسم کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی پر جلد سے جلد عمل درآمد کریں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اومی کرون، کورونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے، اور ابتدائی معلومات کے مطابق اس سے دوبارہ انفیکشن کا بھی زیادہ خطرہ ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’براعظم افریقہ کے جنوبی خطے میں ویکسینیشن میں مدد نہ کرنا ناکامی ہے۔‘
’ابھی تک یہاں صرف چار فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جاسکی ہے جس سے ہم سب تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں۔‘
کورونا کی نئی قسم اومی کرون کا سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں انکشاف ہوا اور اس کے بعد یہ وائرس بیلجیئم، بوٹسوانا، اسرائیل اور ہانگ کانگ میں بھی پایا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف واروِک برطانیہ میں وبائی امراض کے ماہر لارنس یونگ کا کہنا ہے کہ ’کورونا وائرس کی یہ نئی قسم بہت پریشان کن ہے۔ یہ اب تک سب سے زیادہ تیزی سے جنیاتی ساخت تبدیل کرنے والا وائرس ہے۔‘
دوسری جانب یورپی یونین کے ڈرگ ریگولیٹرز نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اس کے لیے نئی ویکسین کی ضرورت ہوگی۔

موڈرنا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سٹیفنی بینسل کا کہنا ہے کہ ’اومی کرون‘ کی تبدیل ہوتی شکل تشویش کا باعث ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

جمعے کو یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے کہا تھا کہ یہ دیکھنے کے لیے مزید تفصیلات درکار ہیں کہ نئی قسم پہلے سے طے شدہ چار خوراکوں پر بھاری ہوگی۔
بیان کے مطابق ’موجودہ معلومات اتنی زیادہ نہیں ہیں جن سے اندازہ لگایا جا سکے کہ یہ وائرس بہت زیادہ پھیلے گا اور ویکسین سے حاصل کی گئی قوت مدافعت کافی نہیں ہوگی۔‘
’ای ایم اے سمجھتی ہے کہ اس وقت یہ نہیں کہا جا سکتا کہ نئی قسم کے لیے ایک نئی ویکسین بنانے کی ضرورت ہوگی۔‘
یورپی یونین نے وائرس کی نئی قسم پر تشویش ظاہر کی ہے اور رکن ممالک سے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ سے آنے اور جانے والی فلائٹس بند کی جائیں۔
جمعے کو بیلجیئم کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں یورپ میں نئی قسم کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومی کرون، کورونا کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ای ایم اے نے یورپ میں کورونا کی چار ویکسینز منظور کی ہیں جس میں فائزر، موڈرنا، ایسڑازینیکا اور جانسن اینڈ جانسن شامل ہیں۔
فائزر کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم کے خلاف اس کی ویکسین کا ڈیٹا دو ہفتوں میں سامنے آجائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپی یونین، برطانیہ اور انڈیا نے کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد سخت سرحدی کنٹرول کا اعلان کیا ہے۔
برطانیہ نے جنوبی افریقہ اور پڑوسی ممالک سے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے اور وہاں سے واپس آنے والے برطانوی مسافروں کو قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
یورپی یونین نے بھی جنوبی افریقہ سے سفر پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے۔
سائنس دان رواں ہفتے سامنے آنے والی کورونا کی اس نئی قسم کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس خبر نے عالمی سٹاک مارکیٹ اور تیل کی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

شیئر: