Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تحریک کا اصل وقت وہی تھا جب فضل الرحمان اسلام آباد آئے تھے‘

شیخ رشید نے اپوزیشن سے احتجاجی مارچ کی تاریخ پر نظرثانی کی اپیل کی (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے ساڑھے تین سال بعد مارچ کا جو فیصلہ کیا ہے وہ بھی غلط کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 23 مارچ سے ایک ہفتہ قبل کچھ راستے بند ہوتے ہیں کیونکہ پریڈ کے لیے جنگی ہتھیار جی ٹی روڈ کے ذریعے اسلام آباد لائے جاتے ہیں۔
انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پھر حکومت سے گلہ نہ کرے کہ ہمارے لیے راستے بند کیے گئے۔
’اپوزیشن تاریخ کو 15 روز پہلے کر لے یا پھر 23 مارچ کے چند روز تک بڑھا دے۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ اپوزیشن کو غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں۔ وزیر داخلہ کے مطابق وہ مولانا فضل الرحمان کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ جن کے پیچھے لگے ہیں ان کے ارادے کچھ اور ہیں۔
’جاتی امرا کے خاندان کی خدمات گلوکاری میں ہیں، آپ درس نظامی کے طلبہ ان کے ساتھ لائیں گے؟‘ 
انہوں نے کہا کہ قوم کچھ اور سوچ رہی ہے اس نے ان کے مرغ پلاؤ کی طرف توجہ نہیں دی۔
شیخ رشید نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ساری تحریک تو میڈیا پر ہے۔ ’میڈیا کے گروپس کو کہنا چاہتا ہوں کہ وہ انتہا پسندی کا راستہ روکنے میں کردار ادا کریں۔‘

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعہ ملک کو بدنامی سے دوچار کرنے والا واقعہ ہے. (فوٹو: دفتر خارجہ)

ان کے بقول اگر میڈیا دہشت گردی میں ملوث عناصر کو کوریج نہیں دے گا تو ملک بہتری کی طرف جائے گا۔
شیخ رشید نے ایک بار پھر سیالکوٹ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو بدنامی سے دوچار کرنے والا واقعہ ہے۔
وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد میں کرائم ریٹ بڑھ رہا تھا اس لے آئی جی کی تبدیلی کی گئی۔ شیخ رشید کے مطابق ’14 تاریخ کو حکومت کی ایک سال کی کارکردگی پیش کی جائے گی۔‘
انہوں نے افغانستان میں طالبان کی آمد کے موقع پر پاکستان آنے والوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ 82 ہزار افراد آئے، جن میں سے 66 ہزار واپس جبکہ 12 ہزار ملک سے باہر چلے گئے۔
شیخ رشید نے بتایا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف عسکری ادارے اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔
نگران حکومت کی آمد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہونے جا رہا، حکومت پانچ سال پورے گی۔
’تین چار ماہ میں مہنگائی کی صورت حال بھی کنٹرول میں آ جائے گی۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کے خلاف تحریک کا اصل وقت وہی تھا جب مولانا فضل الرحمان اسلام آباد آئے تھے۔‘
مہنگائی مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چار مہینے بعد تو ویسے ہی الیکشن قریب آ چکا ہو گا۔ ’یہ لوگ عقل کے اندھے اور غیر ذمہ دار ہیں۔‘ چار مہینے بہت لمبے ہوتے ہیں، تین مہینے بعد اپوزیشن سے بات کروں گا۔
’جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا حق ہے تاہم فی الحال وہ تاریخ پر نظرثانی کرے۔‘

شیئر: