Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرین روک کر دہی خریدنے جانے والا ڈرائیور معطل

مسافر بس، وین یا نجی گاڑی کو سڑک کنارے کھڑا کر کے کسی کام سے ڈرائیور کا اِدھر اُدھر ہوجانا تو سنا اور دیکھا گیا ہے لیکن کسی ٹرین ڈرائیور کا ٹرین روک کر دہی لینے کے لیے چلے جانا خلاف معمول سی بات لگتی ہے۔
پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور کے قریب پاکستان ریلوے کی ایک ٹرین کے ساتھ ایسا ہوا تو یہ مناظر سوشل میڈیا پر خاصی دلچسپی سے دیکھے گئے۔
صارفین کی جانب سے کہیں ڈرائیور کو اس حرکت پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو کوئی محکمہ ریلوے کو سخت سناتا رہا جو اپنے سٹاف کو نظم و ضبط کا پابند نہیں رکھ سکا ہے۔
توصیف احمد اعوان نامی ٹویپ نے اپنے تبصرے میں لکھا ’یار یہ کون لوگ ہیں۔ ٹرین ڈرائیور ٹرین روک کر دہی لینے پہنچ گیا۔‘

منگل کو پاکستان ریلوے کے ٹرین ڈرائیور اور محکمے پر تنقید کا یہ سلسلہ جاری تھا کہ اسی دوران وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دہی خریدنے کے لیے جانے والے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو معطل کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم سواتی کے ردعمل کے ساتھ جاری کردہ تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ڈویژن میں کاہنہ کاچھا ریلوے سٹیشن کے قریب انجن نمبر 5217 کا اسسٹنٹ ڈرائیور ٹرین روک کر دہی خریدنے کے لیے بازار گیا تھا۔ جس پر ٹرین ڈرائیور رانا محمد شہزاد اور افتخار حسین اسسٹنٹ ڈرائیور کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے کے مطابق اس طرح کے واقعات مستقبل میں بھی برداشت نہیں کیے جائیں گے، اگر آئندہ بھی کوئی ایسا واقعہ پیش آیا تو متعلقہ شخص کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ٹرین ڈرائیور کے عمل اور وفاقی وزیر کے ایکشن کے باوجود بھی کچھ صارفین مطمئن نہ ہوئے تو انہوں نے موقف اپنایا کہ یہ محکمہ سدھرنے والا نہیں ہے۔

پاکستان ریلوے کے ٹرین ڈرائیور کی جانب سے دہی کی خریداری کے لیے ریلوے ٹریک سے باہر جانے کا معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند ہفتے قبل محکمہ ریلوے کے ایک ڈویژنل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے سٹاف کے لیے سمارٹ فون پر پابندی کا حکم سامنے آیا تھا۔ اس ہدایت میں کہا گیا تھا کہ  ٹرین ڈرائیور، اسسٹنٹ ٹرین ڈرائیور، اسٹیشن ماسٹر، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر سمارٹ فون استعمال نہیں کریں گے البتہ ضرورت پڑنے پر یہ ملازمین سادہ فون استعمال کر سکتے ہیں۔

شیئر: