Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گیس پر چلنے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنا صارفین کی مانگ پر منصر

نسان ماحول دوست ہے مگر صارف کی رہنمائی پر چلتی ہے(فوٹو عرب نیوز)
گیس پر چلنے  والی گاڑیوں کے مرحلہ وار خاتمے کےسی او پی 26 عالمی معاہدے پر دستخط نہ کرنے کے حوالے سے جاپانی کار ساز کمپنی نسان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ نسان ماحول دوست ہے مگر صارف کی رہنمائی پر چلتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گذشتہ ماہ گلاسگو میں ہونے والے معاہدے میں 30 سے زائد قومی حکومتیں شامل ہوئیں کیونکہ ٹرانسپورٹیشن انڈسٹری کاربن کے اخراج کی وجہ سے کئی دہائیوں تک ہونے والے ماحولیاتی نقصان کو دور کرنے کی دوڑ میں لگی ہوئی ہے۔
ان کے ساتھ فورڈ اور مرسڈیز بینز سمیت چھ آٹوموٹو کمپنیاں شامل ہوئیں لیکن نسان نے اپنے فرانسیسی پارٹنر رینالٹ کے ساتھ اس معاہدے کو چھوڑ دیا۔
نسان کے چیف آپریٹنگ آفیسر اشوانی گپتا نے منگل کو عرب نیوز کو بتایا کہ اگرصارفین کہتے ہیں کہ اسے ہٹا دیں (گیس سے چلنے والی گاڑیوں کی پیداوار) تو ہم اسے ہٹا دیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر (ایک صارف) انٹرنل کمبسشن انجن والی کاروں میں مزید جوش نہیں رکھتا ہے اگر اسے آئی سی ای کاروں میں قیمت کی مسابقت نہیں ملتی ہے اگر اسے سی او ٹو جرمانہ ادا کرنا ہے تو وہ اسے کیوں رکھے گا۔؟‘
اشوانی گپتا جو میڈیا کے دورے کے لیے دبئی میں تھے نے نسان کے صارفین کے لیے منتقلی کو ہموار بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ ہم پر منحصر ہے کہ اسے مسابقتی کیسے بنایا جائے، لہذا گاہک قدرتی طور پر ایسا کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یورپ میں یہ بہت جلد ہو گا۔‘
جاپانی کار ساز کمپنی اگلے 10 سالوں میں نئی الیکٹرک کاروں کے ماڈلز متعارف کروانے کی کوششیں تیز کر رہی ہے جس کا مقصد 2030 تک 50 فیصد الیکٹریفیکیشن مکس ہے، کیونکہ یہ 2050 تک اپنی مصنوعات کے لائف سائیکل میں کاربن نیوٹرل ہونے سے بھی دگنا ہو جائے گا۔

نسان الیکٹرک گاڑیوں کو مزید مسابقتی بنانے کے لیے مینوفیکچرنگ اور سورسنگ کو مقامی بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے(فوٹو ٹوئٹر)

نسان نے پچھلے ہفتے اپنے الیکٹرک ماڈل لائن اپ کے لیے سالڈ سٹیٹ بیٹریاں تیار کرنے کے لیے 17.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری منصوبے کا اعلان کیا تھا نیز 2024 تک ایک پائلٹ پلانٹ قائم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا جس کی پیداوار 2028 تک شروع ہو گی۔
یورپ الیکٹریفیکیشن کے لیے کمپنی کی سب سے بڑی منڈی ہے اور اس کا منصوبہ ہے کہ اس خطے میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 75 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا جائے۔
اشوانی گپتا نے کہا کہ جہاں تک مشرق وسطیٰ کا تعلق ہے اس ریجن کے پاس پائیداری اورعالمی برتری کا وژن ہے۔
نسان کے چیف آپریٹنگ آفیسر کا مذید کہنا تھا کہ ’وقت مختلف ہو سکتا ہے کیونکہ دوسری مارکیٹس پہلے شروع ہوئی تھیں لیکن مشرق وسطیٰ اب شروع ہو رہا ہے۔‘
اپنے پہلے بیان میں گپتا نے کہا کہ ان کی کمپنی کا وژن ’ایک پرکشش تجویز کے ذریعے گاہک کو کھینچنے پر مرکوز ہے۔
نسان الیکٹرک گاڑیوں کو مزید مسابقتی بنانے کے لیے مینوفیکچرنگ اور سورسنگ کو مقامی بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کی شروعات جاپان، چین اور امریکہ کی منڈیوں سے ہوتی ہے۔

شیئر: