عرب فیشن ویک میں نئے ڈیزائنرز کو بھی اپنا ہنر دکھانے کا موقع دیا گیا۔ فوٹو: انسٹا گرام عرب فیشن کونسل
عرب فیشن ویک کا چوتھا روز دبئی میں جاری ہے جہاں ڈیزائنرز نے ماحولیاتی تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیے گئے ملبوسات پیش کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یورپی ملک کروشیا سے تعلق رکھنے والی ڈیزائنر کرسٹینا برجہ نے بھی خواتین کے ملبوسات فیشن ویک میں پیش کیے جو ماحول دوست کپڑے سے تیار کیے گئے تھے۔
کروشیا کی اس ڈیزائنر برانڈ کا اپنی ماحول دوست کلیکشن پیش کرنے کا مقصد لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
ڈیزائنر کرسٹینا برجہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی عالمی وبا کے باعث شیدید بحران کا سامنا رہا ہے، لیکن اس دوران لوگوں کے اندر کا جذبہ بھی سامنے آیا ہے جو کبھی شکست نہیں کھاتا۔
اردن کی ڈیزائنر زید فاروقی نے بھی عرب فیشن ویک میں اپنی کلیکشن پیش کی۔ عرب دنیا میں زید فاروقی پہلی ڈیزائنر ہیں جن کی مصنوعات عالمی شہرت یافتہ مغربی ڈیزائنر ہاؤسز میں رکھی گئی ہیں، جن میں سے ایک اٹلی کا نامور ڈیزائنر ڈولچے اینڈ گبانا ہے۔
دبئی کی ڈیزائنر اور براویہ فیشن کی ڈائریکٹر گلنورہ نے فیشن ویک میں اپنے برانڈ کو ایک نئے انداز میں پیش کیا۔
گلنورہ نے اپنی ’لیول اپ‘ نامی کلیکشن کے بارے میں بتایا کہ اس میں اس میں برانڈ کے تخلیقی سفر کی عکاسی کی گئی ہے۔
گلنورہ کا براویہ برانڈ کئی سالوں سے شاہی خاندانوں اورسلیبریٹیز کے لیے ملبوسات ڈیزائن کرتا آ رہا ہے۔ عرب فیشن ویک میں براویہ کی نئی کلیکشن لانچ کرنے کا مقصد لوگوں کو مناسب قیمت میں فیشن فراہم کرنا ہے۔
فلپائن سے تعلق رکھنے والی ڈیزائنر مشعل برنارڈو نے اپنی برائڈل کلیکشن پیش کی جس میں سفید رنگ کے خوبصورت برائڈل گاؤنز رکھے گئے تھے۔ ان گاؤنز پر دھاگے کی بھاری کڑھائی کی گئی تھی۔
عرب فیشن ویک میں جہاں منجھے ہوئے ڈیزائنرز نے شرکت کی وہیں فیشن کی دنیا میں قدم رکھنے والے نئے ڈیزائنرز کو بھی اپنا ہنر دکھانے کا موقع ملا۔
گزشتہ سال اپنی کلیکشن پہلی مرتبہ منظر عام پر لانے والے فرانسیسی ڈیزائنر وکٹر وینسانٹو کو بھی دیگر مایہ ناز فیشن برانڈز کے ساتھ اپنے ملبوسات دیکھانے کا موقع دیا گیا۔