Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشز سیریز: ’امپائر 14 نو بالز کیسے مِس کر سکتا ہے‘؟

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کا پہلا میچ جاری ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے دوران امپائرنگ کے معیار پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔
کرکٹ شائقین اور سابق کھلاڑیوں نے دنیائے کرکٹ کی دو بڑی ٹیموں کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران کرائی جانے والی نو بالز اور امپائر کے فیصلوں کو موضوع بنایا تو اس پر کہیں حیرت اور کہیں مایوسی کا اظہار کیا۔
برسبین میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران انگلش بولر بین سٹوکس کی بولنگ کے دوران کرائی گئی نو بالز کی نشاندہی کرنے والے شائقین آسٹریلین کھلاڑی ڈیوڈ وارنر کے آؤٹ ہونے اور سٹوکس کی خاموشی پر بھی تنقید کرتے دکھائی دیے۔ 
ڈیوڈ وارنر کے آؤٹ ہونے کا معاملہ تھرڈ امپائر تک پہنچا تو بڑی سکرین پر ری پلے میں واضح ہوا کہ یہ بین سٹوکس کی جانب سے کرائی گئی نو بال تھی۔
سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر نے نوبالز کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا کہ ’پانچ اوورز کے دوران فیلڈ امپائر کی جانب سے تقریبا 14 نوبالز مس کی گئی ہیں۔‘

ایک آسٹریلین چینل نے میچ کے دوران بین سٹوکس کی بولنگ کا جائزہ لیا تو بتایا کہ ’جس گیند پر ڈیوڈ وارنر آؤٹ ہوئے اس سے پہلے کرائی گئی بالز بھی ٹھیک نہیں تھیں، لیکن انہیں نو بال قرار نہیں دیا گیا۔‘
چند اوورز میں اتنی زیادہ نوبالز ہونے اور ان کا نوٹس نہ لیے جانے کا معاملہ ایسا تھا کہ کچھ صارفین کے سامنے یہ بات آئی تو وہ ویڈیو میں ایسا ہوتا دیکھ کر بھی اس پر یقین کرنے کو آمادہ دکھائی نہ دیے۔
کرن تھاپا نامی صارف نے اپنی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’امپائر 14 نو بالز کیسے مس کر سکتا ہے، وہ وہاں کیا کر رہے تھے۔‘

معاملے کی نشاندہی ہونے کے باوجود گراؤنڈ میں موجود متعلقہ آفیشلز نے نوبالر پر قابو نہ پایا تو کچھ کرکٹ شائقین نے شکوہ کیا کہ اس جگہ کوئی پاکستانی یا ایشیائی کھلاڑی ہوتا تو اب تک کیس بن چکا ہوتا۔

کچھ صارفین ایشز سیریز کی ہائپ سے مطمئن نہ ہوئے تو موقف اپنایا کہ ’اگر دنیا میں اچھی کرکٹ دیکھنی ہے تو پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک سیریز کرا کے دیکھ لیں، ویورشپ کے سارے ریکارڈ ٹوٹ جانے ہیں۔‘
نوبالز کا سلسلہ جاری تھا کہ کرکٹ مبصر اور مصنگ جیف لیمن سپورٹ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’گابا کے میچ آفیشلز نے تصدیق کی ہے کہ پورے مقابلے کے دوران نو بالز کو مانیٹر کرنے والی ٹیکنالوجی دستیاب نہ تھی۔ اس وجہ سے وہ پرانے طریقے کے تحت نوبالز کا فیصلہ فیلڈ امپائرز پر چھوڑے ہوئے تھے جو کسی بھی بال کی نشاندہی کرتا تو اسے براڈکاسٹر سے درخواست کر کے چیک کیا جا سکتا تھا۔‘

ایشز میں نوبالز اور امپائرنگ کے معیار کا معاملہ سیریز کے پہلے میچ میں سامنے آ کر اس دوران ہونے والے کھیل پر اتنا غالب رہا کہ کھلاڑیوں اور ٹیموں کی کارکردگی سے بھی زیادہ زیر بحث رہا۔
البتہ آسٹریلین بلے باز ڈیوڈ وارنر کی اننگز کا تذکرہ ضرور ہوا جس میں 2019 کی ایشز سیرز میں ان کے بنائے گئے مجموعی رنز اور حالیہ سیریز کی ایک ہی اننگز میں اتنے سکور کیے جانے پر دلچسپ تبصرے کیے گئے۔
ڈیوڈ وارنر نے ایشز 2019 کے دوران مجموعی طور پر 95 رنز بنائے تھے جب کہ اس مرتبہ ایشز کے پہلے میچ کی پہلی اننگز میں ہی 94 رنز بنائے ہیں۔

شیئر: