Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کو آگ اور سیلاب کا سامنا، ’لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں‘

کئی ہفتوں کے بلند درجہ حرارت کے بعد دریائے مارگریٹ کے مغربی سیاحتی مقام پر آگ لگ گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا کو جمعہ کے روز دو قدرتی آفات کا سامنا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دلکش مغربی ساحلی علاقے میں جھاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ ملک کے مشرقی علاقوں میں شدید سیلاب اور بارشیں ہوئیں۔
کئی ہفتوں کے بلند درجہ حرارت کے بعد دریائے مارگریٹ کے مغربی سیاحتی مقام پر آگ لگ گئی، جو اپنی وائن اور سرفنگ کے لیے مشہور ہے۔
کسی گھر کو نقصان نہیں پہنچا اور کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے، لیکن آگ کے شعلے وسیع علاقے میں دیکھے گئے ہیں، جس سے دھواں آسمان کی طرف بلند ہو رہا ہے۔
ہنگامی وارننگ نافذ العمل ہیں، اور کچھ رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محفوظ جگہ پر یا پناہ گاہ منتقل ہو جائیں۔
ریاست کے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ ’زندہ رہنے کے لیے فوری طور پر کام کریں۔‘
جہاں آسٹریلیا کے بحرہند کے ساحل پر درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے، براعظم کے دوسری طرف اس کا بحرالکاہل کا ساحل مہینوں سے بارش کی زد میں ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی نیو ساؤتھ ویلز کے ساحل پر ایک کم دباؤ کا مرکز بن گیا ہے جس سے شدید بارشیں اور بڑے سیلاب آرہے ہیں۔
سڈنی کے جنوب میں کچھ دیہی علاقے - جو ٹھیک دو سال قبل ملک کی اب تک کی بدترین آگ کی لپیٹ میں تھے - وہاں صرف پچھلے 24 گھنٹوں میں 21 سینٹی میٹر بارش ہوئی ہے۔
نومبر 122 سالوں کے ریکارڈز میں سب سے زیادہ ٹھنڈا مہینہ تھا۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ آسٹریلیا کا شدید موسم انسانوں کی بنائی ہوئی موسمیاتی تبدیلیوں سے بدتر ہو گیا ہے۔
حالیہ برسوں میں براعظم کو خشک سالی، جھاڑیوں میں آگ اور سیلاب کا سامنا رہا ہے۔

شیئر: