Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیرستان ہو یا بلوچستان سب سے بات چیت کر کے مسائل حل کریں گے‘

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک کے مسائل کے حل کے لیے ہر کسی سے بات چیت اور مذاکرات کے لیے تیار ہے تاہم عوام کا پیسہ کرپشن کے ذریعے چوری کر کے باہر لے جانے والوں سے مفاہمت نہیں ہوگی۔
سنیچر کو میانوالی میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ اس ملک کو وہاں لے جائیں گے جس کے لیے یہ بنا تھا۔ ’کوئی طاقت اس ملک کو عظیم طاقت بننے سے نہیں روک سکتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’لیفٹ، رائٹ سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ وزیرستان ہو بلوچستان سب سے بات کر کے مسئلے حل کریں گے۔ لیکن جنہوں نے پاکستان کے عوام کا پیسہ چوری کیا اور باہر لے کر گئے ان سے مفاہمت نہیں کریں گے۔‘
عمران خان کے مطابق دنیا کے ہر خوشحال ملک میں قانون کی بالادستی جبکہ غریب ملکوں میں کرپشن کرنے والوں کے لیے دوہرا معیار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے۔ ’یہ پاکستان ہی نہیں دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ مہنگائی کیوں ہوئی؟ اس لیے ہوئی کہ کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہو گیا، کاروبار بند، تجارت کم ہو گئی۔‘
انہوں نے وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’دنیا میں چیزیں کم ہو گئیں تو قیمتیں اوپر چلی گئیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ سنہ 1982 کے بعد امریکہ میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ پاکستان اب بھی دنیا کا سب سے سستا ملک ہے۔
’آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی دے رہے ہیں۔ کم قیمت پر احساس راشن دے رہے ہیں۔ 20 لاکھ کمزور خاندانوں کے لیے کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت سود کے بغیر قرضہ دیں گے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جو علاقے ترقی میں پیچھے رہ گئے ان کو اپنی حکومت کے پانچ سال کے دوران زیادہ ترقی دیں گے۔
’قبائلی علاقے، میانوالی، بھکر، راجن پور اور بلوچستان کے علاقے بہت پیچھے رہ گئے۔ پوری کوشش ہے کہ ملک کے وہ تمام علاقے جو پیچھے رہ گئے پسماندہ ہیں ان کو سب سے زیادہ ترقی دیں۔‘

شیئر: