Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرد جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے، پاکستان اس کا حصہ نہیں بنے گا: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بلاک کا حصہ نہیں بنے گا۔ فوٹو اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں سرد جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے تاہم پاکستان اس کا حصہ نہیں بنے گا۔
جمعرات کو انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ  ’سی پیک ہمارے لیے ایک اہم موقع ہے اور ہم اس فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن دنیا میں سرد جنگ کی طرف جاتی صورت حال کے باعث بلاکس بن رہے ہیں جنہیں روکنے کے لیے پاکستان کو پوری کوشش کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان وہ ملک نہیں بننا چاہتا کہ پھنس جائے جیسا کہ پچھلی بار سرد جنگ میں پھنس گیا تھا۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو اکٹھا کریں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو جنگوں سے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ شروع میں یہی کہا جاتا ہے کہ چند ہفتے کی بات ہے لیکن وہ طویل ہوتی جاتی ہے۔ یہی افغانستان میں ہوا اور خود ہماری فوج آپریشنز میں بھی ہوا۔
افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ وہاں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی کیونکہ اداروں کی اطلاع تھی کہ وہ پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل نہیں کر سکیں گے۔
اگر ایسا ہوتا تو افغانستان کی مزید تباہی ہوتی، یہاں مہاجرین آتے، تاہم یہ ہماری اور افغانی عوام کی خوش قسمتی ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے لیے بہت اہم ہے (فوٹو: اے ایف پی)

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ کشمیر پورے جنوبی ایشیا کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔
’ہم نے حکومت میں آتے ہی انڈیا کے ساتھ بات چیت شروع کی لیکن اس کو کمزوری سمجھا گیا۔‘
انہوں نے انڈین حکومت کو آر ایس ایس کی نظریاتی سوچ کی حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہماری یا کشمیری نہیں بلکہ انڈیا کے عوام کی بد قسمتی ہے۔
وزیراعظم تھنک ٹینکس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا یکساں اور درست سوچ پیدا کرنے کے لیے یہ بہت اہم ہیں۔
’تھنکس ٹینکس نہ ہوں تو باہر سے آئیڈیاز لیے جاتے ہیں جس سے ذہن غلام بن جاتے ہیں۔‘

شیئر: