Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ملازمین میں استعفوں کی شرح کیوں بڑھ رہی ہے؟

ایک لاکھ 77 ہزار 376 سعودی شہریوں نے ملازمتوں سے استعفے دیے ہیں۔ ( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی محکمہ شماریات کے2021 کی دوسری سہ ماہی سے متعلق جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 77 ہزار 376 سعودی شہریوں نے ملازمتوں سے استعفے دیے ہیں۔
افرادی قوت کے ماہر عبدالرحمٰن یوسف بخاری نے کہا کہ ’مستعفی ملازمین کی تعداد میں اضافے کے مثبت پہلو موجود ہیں۔ ایک یہ کہ استعفیٰ دینے پر انہیں ملازمت کے زیادہ بہتر مواقع حاصل ہوں گے دوسرا یہ ہے کہ نوجوان ملازمت ترک کر کے اپنا کاروبار کریں گے اور آزاد کاروبار کے لائسنس حاصل کرنے کا راستہ کھلے گا۔‘ 
الوطن اخبار کے مطابق عبدالرحمٰن یوسف بخاری کا کہنا ہے کہ ’سعودی لیبر مارکیٹ میں بہتری آنے لگی ہے۔ اس کا ایک سبب سعودی حکومت کی جانب سے کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے امدادی پروگرام ہے۔‘ 
سعودی ماہر افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ’سعودی ملازمین میں مستعفی ہونے کی شرح بڑھ رہی ہے۔ ایک لاکھ 77 ہزار 376 افراد نے استعفے دیے ہیں۔ استعفیٰ دینے کے متعدد اسباب ہیں۔ بیشتر کو ملازمت کے زیادہ بہتر مواقع ملے ہیں۔‘
عبدالرحمٰن یوسف بخاری نے کہا کہ ’لیبر مارکیٹ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ دس برس کے دوران پہلی بار بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 11.3 فیصد تک آگئی ہے۔ لیبر مارکیٹ میں سعودی افرادی قوت میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
علاوہ ازیں وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ’قانون محنت نے سعودی اور غیر ملکی ہر ملازم کو استعفیٰ کا حق دیا ہوا ہے۔ مقررہ ضوابط کے مطابق ہر ملازم استعفیٰ دے سکتا ہے۔‘
 وزارت افرادی قوت مقامی شہریوں کے لیے ملازمت کا مناسب ماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ 

 

شیئر: