Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائیو جی سے پروازوں کے آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ

ایوی ایشن انڈسٹری کے مطابق فائیو جی سے پروازیں متاثر ہوں گی۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی ایئرلائن کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ فائیو جی سروس کے استعمال سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں اڑنے والی پروازوں کے آپریشن میں مداخلت ہوگی اور مسافروں کو سالانہ ایک ارب سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یونائیٹڈ ایئرلائن کے سربراہ سکاٹ کربی نے کہا ہے کہ فائیو جی وائر لیس سروس کے استعمال سے روزانہ کی بنیاد پر چار فیصد پروازیں تاخیر کا شکار ہوں گی یا پھر انہیں موڑنا یا منسوخ کرنا پڑے گا جس سے ہزاروں کی تعداد میں مسافر متاثر ہوں گے۔
سکاٹ کربی نے امریکی مواصلاتی اداروں اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن کمیونی کیشنز سے کہا ہے کہ فائیو جی وائر لیس سروس کے سی برانڈ سپیکٹرم کے استعمال کے منصوبے کی لانچ میں تاخیر کریں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’یہ حکومت کی تباہ کن ناکامی ہوگی۔’
ایوی ایشن انڈسٹری اور فیڈرل ایوی ایشن انتظامیہ (ایف اے اے) نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ طیارے کے ریڈیو آلٹی میٹرز جیسے حساس پرزوں کے کام میں فائیو جی وائر لیس مداخلت کر سکتا ہے۔
امریکی مواصلاتی ادارے 5 جنوری کو فائیو جی ٹیکنالوجی کی لانچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یونائیٹڈ ایئر لائن کے سربراہ سکاٹ کربی نے کہا کہ اگر 5 جنوری تک کچھ تبدیل نہ ہوا تو ملک کے 40 کے قریب ایئر پورٹس پر ریڈیو آلٹی میٹر کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
طیارے میں نصب ریڈیو آلٹی میٹر کسی بھی قسم کی رکاوٹ کے حوالے سے آگاہ کرتا ہے۔
امریکہ میں وائر لیس مواصلاتی انڈسٹری کی ترجمان تنظیم ( سی ٹی آئی اے) نے کہا کہ ایویشن انڈسٹری کا خوف غلط معلومات پر مبنی ہے۔
سی ٹی آئی اے نے کہا کہ تقریباً چالیس ممالک میں فائیو جی ایوی ایشن کے آپریشنز میں مداخلت کیے بغیر بالکل محفوظ طریقے سے آپریٹ کر رہا ہے۔

شیئر: