Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وائرس، موڈرنا ویکسین سے دل کو ’معمولی خطرہ‘

کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی وجہ سے امریکی بچوں میں بھی دل سوزش کے کیسز سامنے آئے ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین موڈرنا کی وجہ سے بعض افراد میں دل کی سوزش کی بیماریاں پائی گئیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈنمارک کی پوری آبادی پر ایک تحقیق کی گئی ہے۔ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین فائزر، موڈرنا کی حفاظتی رپورٹس اور چھوٹے پیمانے پر کی گئی تحقیق میں مائیوکارڈائٹس (دل کے پٹھوں کی سوزش) اور پیری کارڈائٹس (دل کے اردگرد خلیوں میں سوزش) کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دل کے پٹھوں کی سوزش اور دل کے اردگرد خلیوں میں سوزش کا مسئلہ 12 سے 39 برس کی عمر کے درمیان افراد میں پایا گیا۔
ان حفاظتی رپورٹس کی روشنی میں فرانس، ڈنمارک سمیت متعدد ممالک نے 30 برس سے کم عمر کے افراد کو موڈرنا ویکسین نہ لگوانے کی ہدایت کی ہے۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع یہ پہلی تحقیق ہے جس میں پوری آبادی پر کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے مضر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق میں اِن بیماریوں کی تصدیق کی گئی ہے تاہم تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ بیماریاں معمولی قسم کی ہیں جبکہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے لاحق خطرات زیادہ ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ویکسینیشن کرانے والے جن افراد میں دل کے پٹھوں کی سوزش اور دل کے اردگرد خلیوں میں سوزش پائی گئی ان میں چند ہی افراد میں شدید اثرات پائے گئے۔
کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی وجہ سے امریکی بچوں میں بھی دل کی سوزش کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے جمعرات کو کہا ہے کہ اس کو پانچ سے 11 برس کی عمر کے درمیان بچوں میں دل کی سوزش کے آٹھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سینٹر فار ڈیزیز نے یہ نہیں بتایا کہ آیا دل کی سوزش کے کیسز اور ویکسین کے درمیان تعلق ہے یا نہیں۔

شیئر: