اسلام آباد کی ایک عدالت نے حساس معلومات فراہم کرنے الزام میں وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) ظہور احمد کو جیل بھجوا دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی ظہور احمد کو ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’ہر شام دروازے پر بیٹھ کر بیٹے کا انتظار کرتی ہوں‘Node ID: 572371
-
’لاپتا افراد کی ذمہ داری ملک کے چیف ایگزیکٹو پر‘Node ID: 623286
ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ نے دس روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم کو عدالت میں پیش کیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
ملزم کے وکیل عمران فیروز کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے جو برآمد کرنا تھا، موقع سے برآمد کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ گرفتار پولیس اہلکار اے ایس آئی ظہور احمد کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اے ایس آئی ظہور احمد کے خلاف 13 دسمبر کو مقدمہ دائر ہوا تھا جبکہ 14 دسمبر کو ملزم کو پہلی بار ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد فیضان حیدر گیلانی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی وِنگ کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق گولڑہ پولیس کے اے ایس آئی کو خفیہ دستاویزات یا معلومات ’غیر ملکی سفیر/ایجنٹ‘ کو دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔