Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرتضیٰ وہاب کی معافی، ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہٹانے کا حکم واپس

حکومت سندھ نے اگست 2021 میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سپریم کورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو ہٹانے کا حکم ان کے معافی مانگنے کے بعد واپس لے لیا ہے۔
سوموار کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گٹر باغیچہ کیس کی سماعت کی، جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت سپریم کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کے سخت الفاظ استعمال کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کراچی کا نیا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا ’بادی النظر میں ایڈمنسٹریٹر اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہے۔ ان کا رویہ سیاسی رہنمائوں کا ہے شہریوں کی سروس کا نہیں۔‘
عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کو غیر جانبدار اور اہل شخص کو ایڈمنسٹریٹر لگانے کا حکم دیا۔
اس پر مرتضیٰ وہاب نے اپنے سخت الفاظ پر سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں معافی چاہتا ہوں، اپنے رویے پر معذرت خواہ ہوں۔‘
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کے معافی مانگنے پر سپریم کورٹ نے اپنا حکم واپس لے لیا۔
قبل ازیں جب عدالت نے مرتضیٰ وہاب کی جگہ نیا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا حکم دیا تو اس کے بعد ایک صحافی کے سوال پر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ’میں تو بڑے احترام کے ساتھ کورٹ کے سامنے فیکٹس بیان کر رہا تھا۔ میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں۔‘
’میں نے عدالت سے کہا کہ میرے لیے پبلک سرونٹ ہونا اعزاز کی بات ہے۔اپنے شہر کے لیے میں جو کر سکتا ہوں وہ کروں گا۔ عدالت کا جو فیصلہ ہوگا وہ مجھے قابل قبول ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت سندھ نے اگست 2021 میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا تھا۔
حکومتِ سندھ کے سیکریٹری لوکل گورنمٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2003 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، صوبائی کابینہ کے فیصلوں کی روشنی میں اور متعلقہ حکام کی منظوری کے ساتھ مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن تعینات کیے گئے۔
اس عہدے سے قبل مرتضیٰ وہاب وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون، ماحول، موسمیاتی تبدیلی اور کوسٹل ڈیولپمنٹ کے حیثیت سے کام کرتے رہے ہیں اور انہیں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے 2016 میں صوبائی کابینہ میں شامل کیا تھا۔

شیئر: