Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی بجٹ آنے سے عام آدمی کی زندگی کتنی متاثر ہوگی؟

ماہرین کے مطابق منی بجٹ کے ذریعے 100 سے 150 اشیا پر جی ایس ٹی لگے گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم عمران خان نے منی بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعرات کو دن 12 بجے منعقد ہوگا۔  
حکومتی ذرائع نے اردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے ایک نکاتی ایجنڈے پر وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے جس میں منی بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔‘  
ذرائع کے مطابق ’وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان اتحادی جماعتوں اور تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کریں گے۔
اتحادی جماعتوں کا اجلاس دن دو بجے طلب کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم ارکان اسمبلی کو منی بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔‘  
واضح رہے کہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منی بجٹ منظوری کے لیے پیش کیا گیا جس پر اتحادی جماعتوں کے اراکین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس کے بعد منی بجٹ کی منظوری کے لیے خصوصی اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تاہم بعد میں اجلاس کو مزید ایک روز کے لیے موخر کردیا گیا تھا۔  
حکومتی ذرائع کے مطابق ’جمعرات کو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا جائے گا۔‘
منی بجٹ میں کونسی اشیا مہنگی ہورہی ہیں؟  
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ منی بجٹ سے عام آدمی متاثر نہیں ہوگا، بلکہ صرف لگژری اشیا پر ٹیکس چھوٹ ختم کی جارہی ہے۔ 
وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم کے مطابق منی بجٹ سے عام آدمی متاثر نہیں ہو گا۔ ’دیکھیں اگر 350 ارب روپے ٹیکس پیٹرولیم مصنوعات پر لگتا تو پھر آپ کہتے کہ مہنگائی بڑھے گی مگر موبائل فون، درآمد شدہ کپڑوں اور جوتوں پر ٹیکس لگنے سےعام آدمی پر کیا فرق پڑے گا؟‘ 
انہوں نے کہا کہ ’لگژری آئٹمز جیسے پین، گھڑیاں اور آئی فونز مہنگے بھی ہو جائیں تو مہنگائی کی لہر نہیں آتی۔‘ 

معاشی ماہرین کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور میں افراط زر میں اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہوا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب معاشی ماہرین حکومتی دعوؤں سے متفق نہیں ہیں۔ معاشی امور کے سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے اردو نیوز کے نامہ نگار وسیم عباسی کو بتایا کہ ’منی بجٹ کے ذریعے 100 سے 150 اشیا پر جی ایس ٹی لگے گا تو اس سے مہنگائی تو ہوگی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقی اداروں کی ریسرچ کے مطابق منی بجٹ کے بعد افراط زر میں اعشاریہ پانچ فیصد سے ایک فیصد تک اضافہ ہوگا، تاہم ان کی ذاتی رائے میں یہ اضافہ اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے ہی مہنگائی ہے اور 17 فیصد جی ایس ٹی لگنے سے دیگر اشیا بھی مہنگی ہوجائیں گی۔ 
مہتاب حیدر نے بتایا کہ سال 2010-11 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے جب آر جی ایس ٹی (ریفارم جنرل سیلز ٹیکس) لگایا تھا تو افراط زر میں اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہوا تھا۔

شیئر: