Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا کرپٹو کرنسی بٹ کوائن 2022 میں اپنی قدر کھو دے گی؟

بٹ کوائن کی قیمت میں گراوٹ اس وقت دیکھنے میں آئی جب چین نے اس کی مائننگ پر جون میں پابندی عائد کی (فوٹو: روئٹرز)
2021 میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا تاہم کرپٹو کرنسی کے ماہرین آئندہ سال کے لیے ایسی کوئی پیش گوئی کرنے سے قاصر ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دسمبر 2020 اور اپریل کے درمیان بٹ کوائن کی قیمت تین گنا زیادہ ہو کر 60 ہزار ڈالر ہوگئی تھی تاہم نئے سال کے آغاز سے قبل اس نے اپنی قدر کچھ حد تک کھو دی ہے اور اب اس کی قیمت 50 ہزار ڈالر ہے۔
کرپٹو کرنسی انویسٹمنٹ فنڈ اے آر کے 36 کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لوکاس لاگوڈس کا کہنا ہے کہ ’قیمت میں حالیہ اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ڈیجیٹل سرمائے کی مارکیٹ میں غیریقینی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔‘
اپریل میں بٹ کوائن کی قدر میں اس وقت اضافہ ہوا جب کرپٹو کرنسی کی خریدوفروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس نے سٹاک مارکیٹ میں ڈیبیو کیا۔
اکتوبر میں بٹ کوائن کی قدر اپنی انتہا کو پہنچی اور 66 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
امریکا کی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا اور سیپس ایکس کے بانی سربراہ ایلن ماسک نے بٹ کوائن کے حوالے سے کچھ متنازع ٹویٹس کی تھیں جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا۔
بٹ کوائن کی قیمت میں گراوٹ اس وقت دیکھنے میں آئی جب چین نے اس کی مائننگ پر جون میں پابندی عائد کی۔
چینی حکام کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی اور منی لانڈرنگ کے درمیان مضبوط تعلق موجود ہے۔
بعض ماہرین کے مطابق 2022 میں داخل ہوتے ہی بٹ کوائن کا اپنی حریف کرنسی ایتھیریم کے ساتھ مقابلہ بڑھنے کا امکان ہے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے والی سائٹ کوائن گیکو کے مطابق کرپٹو کرنسی سیکٹر کی مجموعی مارکیٹ ویلیو دو ٹریلین ڈالر ہے جس میں بٹ کوائن کی قدر 900 بلین ڈالر ہے۔

شیئر: