Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خروج وعودہ ایکسپائر ہوگیا، توسیع کے بغیر مملکت جا سکتے ہیں؟‘

ایکسپائرویزے کی صورت میں مملکت میں داخل نہیں ہواجاسکتا(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کا کہنا ہے کہ بیرون مملکت گئے ہوئے اقامہ ہولڈز کے خروج وعودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا تھا کہ اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت ختم ہوگئی ہے جس میں تاحال اضافہ نہیں ہوا۔
اس شخص کا مزید کہنا تھا کہ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے مملکت جانا ممکن نہیں۔

اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ شاہی احکامات کے تحت ایسے ممالک جہاں سے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد تھی وہاں کے ایسے شہری جو مملکت کے اقامہ ہولڈ ہیں انکے اقاموں اور ایگزٹ ری انٹری ویزے کے مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔
جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مفت توسیع 31 جنوری 2022 تک کی جائے گی۔ توسیع کی کارروائی نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے اشتراک و تعاون سے جاری ہے جو مرحلہ وار کی جارہی ہے۔
واضح رہے سعوی اعلی قیادت کی جانب سے پابندی والے ممالک کے شہریوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات صادر ہونے کے بعد ان پرعمل درآمد جاری ہے۔
خیال رہے کہ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مرحلہ وار ہوگی جس کے لیے انتظار کیاجائے۔ امیگریشن ادارے کی جانب سے اختیاری توسیع کی سہولت بھی موجود ہے تاہم اس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔
ایک اور شہری کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے کیا توسیع کے بغیر مملکت جاسکتا ہوں۔ کیا اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات صادر ہونے کے بعد کیا یہ ممکن ہے کہ سعودی عرب پہنچ کر اقامے کی مدت میں توسیع کرالی جائے۔
اس حوالے سے ادارہ امیگریشن کے قانون کے مطابق کوئی بھی غیر ملکی اس وقت تک مملکت میں داخل نہیں ہوسکتا جب تک اس کے پاس کارآمد ویزہ نہ ہو۔
خروج وعودہ یا اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں امیگریشن کی کارروائی مکمل نہیں کی جاسکتی ۔ اس لیے لازمی ہے کہ جب تک جوازات کی جانب سے مفت توسیع نہ کی جائے مملکت کا سفر نہ کیاجائے۔

شیئر: