Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ سے وسطی اسرائیل کے ساحل پر راکٹ فائر، ’نقصان کی اطلاع نہیں‘

ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ راکٹ تل ابیب میٹروپولیٹن ایریا کے ساحل پر گرے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے زیر کنٹرول غزہ کی پٹی سے فائر کیے گئے راکٹ وسطی اسرائیل کے قریب بحیرہ روم میں گرے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان راکٹوں کا مقصد اسرائیل کو نشانہ بنانا تھا۔ حکام کے مطابق کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
غزہ میں مقیم عسکریت پسند گروپ اکثر سمندر کی طرف میزائلوں کا تجربہ کرتے ہیں۔
گذشتہ سال مئی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے سرحد پار سے راکٹ فائر کرنے کے واقعات رک گئے تھے۔
بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ راکٹ تل ابیب میٹروپولیٹن ایریا کے ساحل پر گرے۔
بیان کے مطابق ’پروٹوکول کے تحت کوئی سائرن نہیں بجایا گیا اور نہ ہی راکٹوں کو روکنے کے لیے خودکار نظام فعال ہوا۔‘
غزہ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ وہ صبح سات بجے کے قریب میزائلوں کی آواز سے بیدار ہوئے اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں لانچنگ ایریا سے سفید دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی شخص کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ چاقو اٹھائے ایک بس سٹاپ کی طرف دوڑتا ہوا حملہ کرنے کی کوشش میں تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امیر عاطف ریان ایک جنکشن پر ایک کار سے اترا اور بس سٹاپ پر انتظار کر رہے اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے ایک گروپ کی طرف بڑھا۔ ان تک پہنچنے سے پہلے ہی اسے گولی مار دی گئی۔
بعد ازاں فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ امیر عاطف ریان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

شیئر: