Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کی حدیدہ میں حوثیوں کی جانب سے گھروں کو آگ لگانے کی مذمت

حوثی ملیشیا نے چالیس گھروں کو آگ لگا کر تباہ کر دیا ہے۔ فوٹو: عرب نیوز
یمن کی حکومت نے حوثی ملیثیا کی جانب سے حدیدہ کے ساحلی شہر میں مختلف گھروں کو آگ لگانے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ گروہ نے بدھ کو مرکودہ کے گاؤں میں 40 سے زائد گھروں کو آگ لگائی تھی۔ اس مقام پر پناہ گزینوں کا ایک کیمپ بھی قائم ہے جس پر حوثیوں کا قبضہ ہے۔
یمن کے وزیر اطلاعات نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ حوثی دہشت گرد ملیشیا کی جانب سے شہریوں کے گھروں کی تباہی دراصل انہی جرائم کا تسلسل ہے جن کے تحت گروہ نے ہزاروں کی تعداد میں ان رہنماؤں، علمائے شیخ، سیاستدانوں، میڈیا نمائندوں اور عسکری اہلکاروں کے گھر تباہ کیے ہیں جو حوثیوں کے اقتدار کو قبول نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاندانوں کو زبردستی بے گھر کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
’رائٹس ریڈار‘ نامی یورپی انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی حوثیوں کی جانب سے گھروں کو آگ لگانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کے مطابق آتش زدگی کے واقعے سے انسانی بحران نے جنم لیا ہے جس سے ان علاقوں میں رہنے والوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
’رائٹس ریڈار تنظیم کے مطابق طائف کے گاؤں میں 26 گھر، سات مرکودہ میں، پانچ الشجیرہ میں اور چار النخیلہ میں تباہ ہوئے ہیں۔ ان میں سے اکثر گھر ان افراد کے تھے جنہوں نے لڑائی سے بھاگ کر یہاں پناہ لی ہوئی تھی۔
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ حدیدہ معاہدے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی واضح طور پر حمایت کی جائے اور دہشت گردی کے جرائم کی کھل کر مذمت کریں۔
وزیر اطلاعات نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے اور گروہ کے رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں جنگی ملزمان کے طور پر مقدمہ چلایا جائے۔

شیئر: