Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی عوام فوج کے پیچھے کھڑے ہیں، وزیراعظم معین عبدالمالک

مملکت میں شہری اہداف کو نشانہ بنانے والوں کو سزا دی جائے گی۔ (فوٹو عرب نیوز)
یمن کے سینئررہنماوں نے کہا ہے کہ امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے والے حوثی باغی سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔
یمن کی سرکاری فوج ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی یمن اور سعودی عرب میں کارروائیوں کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔
یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کے مطابق وزیراعظم معین عبد المالک نے کہا ہے کہ حوثیوں کے نسل پرستانہ منصوبے کے خاتمے تک حکومت اور یمنی عوام اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ  قومی فوج کے پیچھے کھڑے ہیں۔

حوثی باغیوں کا مقصد خطے میں انتشار اور دہشت گردی پھیلانا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

یمنی وزیراعظم نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے حملوں میں اضافہ اور یمن کے مختلف شہروں مارب، حدیدہ اور دوسری جگہوں پر شہریوں اور بے گھر افراد کو نشانہ بنائے جانے اور سعودی عرب میں شہری اہداف کو نشانہ بنانے والوں کو سزا دی جائے گی۔
یمن میں اطلاعات، ثقافت اور سیاحت کے  وزیر معمر العریانی نے بتایا ہے کہ یمن میں اس گروپ کی فوج میں اضافے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے خلاف حملوں نے امن کی کوششوں کو بدتر نقصان پہنچایا اور پرامن حل کو مسترد کردیا ہے۔
معمر العریانی نے ایک بیان میں کہا  پراسرار اورخطرناک کارروائیوں میں اضافہ حوثی ملیشیا کی بغاوت کا تسلسل اور ایرانی ایجنڈے اور اس کی پالیسیوں کے ساتھ وفاداری کی تصدیق کرتا ہے جس کا مقصد خطے میں انتشار اور دہشت گردی پھیلانا ہے۔

یمن کے مختلف شہروں میں بے گھر افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

العریانی نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا میں بچوں کے فوجی بھرتی اور موسم گرما کے کیمپوں میں برین واشنگ کا کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہےکہ  تشدد کی مذمت کریں اور حوثی ملیشیا پر دباؤ ڈالیں کہ وہ امن کوششوں کا مثبت جواب دیں۔
 

شیئر: