Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے لیے آئندہ تین ماہ اہم کیوں؟

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ’ہماری حکومت کی سب سے بڑی ناکامی احتساب کا نہ ہونا ہے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ’حکومت کے لیے آئندہ تین ماہ کافی اہم ہیں۔‘
جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی چینل دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن اگر تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو ضرور لے آئے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہماری حکومت کی سب سے بڑی ناکامی احتساب کا نہ ہونا ہے، تمام تر شواہد کے باوجود یہ لوگ بچ کر نکل رہے ہیں۔ شہباز شریف کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں، کیا کوئی انکار کرسکتا ہے کہ شہباز شریف نے کرپشن نہیں کی۔‘
عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں مزید توسیع کرنے یا نہ کرنے سے متعلق کہا کہ ’آرمی چیف کو مزید توسیع دینے سے متعلق ابھی سوچا نہیں، نومبر کافی دور ہے۔ میرے فوجی قیادت کے ساتھ تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں۔‘
علاوہ ازیں انہوں نے خیبر پختونخوا میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں اپنی پارٹی کی ناکامی کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ ’خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجہ سے پارٹی کو بہت نقصان ہوا۔‘
’بلدیاتی انتخابات میں ہار پارٹی کی تنظیمی سطح پر بڑی ناکامی ہے، اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے ووٹ بینک میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔‘
پنجاب حکومت کی کارگردگی سے وہ مطمئن محسوس ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت کی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہوں، ہمارے بہت سے اچھے کاموں کی تشہیر نہیں ہو رہی۔‘

’کچھ تقرریوں سے قبل ارتعاش پیدا ہو جاتا ہے۔‘

اردو نیوز نے سیاسی  تجزیہ کار اور سینیئر صحافی سہیل وڑائچ سے پوچھا کہ ’عمران خان اپنی حکومت کے لیے آئندہ تین ماہ کو کیوں اہم قرار دے رہے ہیں؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ وہ پہلے بھی ایسی باتیں کرتے آئے ہیں۔‘

سینیئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کے مطابق ’اسٹیبلشمنٹ کی تقرریوں سے قبل ارتعاش شروع ہوجاتا ہے اور وہ ارتعاش ابھی سے شروع ہوگیا ہے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

’وہ ہر چند ماہ بعد یہی کہتے ہیں۔ ظاہر ہے ابھی خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں۔ اب دیکھنا ہے کہ اگلے تین ماہ میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں یا نہیں۔‘
سہیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ’ دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کی تقرریاں کافی اہم ہوتی ہیں۔ ان تقرریوں کے ساتھ یہاں کی سیاست میں بھی اکھاڑ پچھاڑ ہوتی ہے۔‘
’اسٹیبلشمنٹ کی تقرریوں سے قبل اس قسم کا ارتعاش شروع ہوجاتا ہے۔ میرے خیال میں اس پہلو کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ ارتعاش ابھی سے شروع ہوگیا ہے۔‘
واضح رہے کہ ٹی وی چینل سے ہونے والی اس گفتگو میں عمران خان نے امریکہ اور چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو خوش گوار قرار دیا ہے۔

شیئر: