Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑکی کی شادی عدالت کے  ذریعے طے، ’باپ رشتے مسترد کر رہا تھا‘

باپ پانچ سال سے رشتے مسترد کررہا تھا- (فوٹو المرصد)
جدہ میں عائلی امور کی عدالت نے والد سے بیٹی کی سرپرستی کا حق سلب کر کے مارکیٹنگ ایکسپرٹ سے اس کی شادی کرا دی- باپ پانچ برس سے رشتے مسترد کر رہا تھا اور بیٹی کو رشتہ زوجیت سے منسلک ہونے سے روکے ہوئے تھا-
عکاظ اخبار کے مطابق عائلی امور کی عدالت نے ایک ہی پیشی پر باپ کے خلاف بیٹی کا دعویٰ نمٹا دیا-
عدالت میں یہ بات ثابت ہوگئی تھی کہ لڑکی کو اس کا  باپ اور اس کے خاندان کے افراد جان بوجھ کر شادی سے محروم کیے ہوئے ہیں-
عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے  کہا کہ ’پانچ برس کے دوران بہت سارے نوجوانوں نے لڑکی کا رشتہ طلب کیا- آخر میں ایک مارکیٹنگ ایکسپرٹ نے رشتے کی درخواست کی تھی اس نے خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ مذکورہ لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے‘-
لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ ’میں پاکیزہ زندگی گزارنا چاہتی ہوں- مجھے ڈر ہے  کہ کہیں بار بار رشتے مسترد کرنے کی وجہ سے میں ہمیشہ  کے لیے شادی سے محروم نہ ہو جاؤں‘-
لڑکی نے بتایا کہ ’چاہتی ہوں اپنی فیملی بناؤں اور اس کی ذمہ داریاں اٹھاؤں لیکن گھر والے اس خواب کی تکمیل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں- ڈر ہے کہ کہیں میری عمر زیادہ نہ ہو جائے اور پھر رشتے آنا بند ہوجائیں- میں چاہتی ہوں کہ رشتے کا اختیار عدالت اپنے ہاتھ میں لے لے‘-
عدالت نے لڑکی اور اس کے اہل خانہ کے بیانات سن کر فیصلہ سنایا کہ ’باپ سے شادی کرانے  کا اختیار شریعت کے مطابق عدالت کے حوالے کیا جاتا ہے- وہ مناسب لڑکے سے لڑکی کی شادی کرا دے‘-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: