Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مری میں سیاح فیملی سے زائد کرایہ لینے والا ہوٹل سیل کر دیا گیا

برف میں پھنسے والی گاڑیوں میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد اموات ہوئیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
مری میں شدید برف باری کے بعد ٹریفک جام اور امداد نہ ملنے سے 22 اموات کے بعد موقع پر موجود افراد اور دیگر نے متعدد شکایات کیں تو مقامی ہوٹلوں کی جانب سے زائد کرایہ وصول کا شکوہ سرفہرست رہا۔
مری کے ہوٹلوں کی جانب سے شدید برف باری کے دوران چند گھنٹوں کے لیے ہزاروں روپے کرایہ چارج کرنے نے ٹوئٹر پر ’بائیکاٹ مری‘ کو ٹرینڈ بھی بنائے رکھا۔
اسی دوران ایک ٹوئٹر صارف نے مقامی ہوٹل کا بل شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ’مری کی قیامت خیز رات میں بغیر ہیٹر اور گرم پانی کے ایک کمرے کا 20 ہزار کرایہ، ساتھ اگلے روز 12 بجے کمرہ خالی کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ ہوٹل کا کارڈ بل سمیت موجود ہے، اب دیکھتے ہیں انتظامیہ اس پر کیا ایکشن لے سکتی ہے۔‘
متعدد صارفین نے اس سے ملتی جلتی شکایات کیں تو کچھ دیر بعد چیف سیکرٹری پنجاب کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اطلاع دی گئی کہ ’ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے معاملے کی تفتیش کی ہے جس کے بعد ہوٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔‘

پاکستان کے معروف سیاحتی مقامات میں سے ایک اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مری میں چند روز قبل شدید برف باری ہوئی تھی۔ اس دوران مری سے ایبٹ آباد جانے والی سڑک پر شدید برف باری کی وجہ سے ٹریفک جام ہوا، کئی گھنٹوں سے درجنوں گاڑیاں یہاں پھنسی رہیں۔ اس دوران گاڑیوں میں موجود متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
امدادی اہلکاروں کے مطابق مری میں برف باری کے بعد پھنس جانے والی گاڑیوں سے بچوں اور خواتین سمیت 22 لاشیں نکالی گئی تھیں۔

شیئر: