Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

29 بچوں کو جنم دینے والی مدھیہ پردیش کی ’سُپر موم‘ کی موت

اس شیرنی کو 11 برس میں 29 بچے پیدا کرنے پر ’سپر موم‘ کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔ (فوٹو: انوراگ داؤری ٹوئٹر)
انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے پینچ ٹائیگر ریزرو کی کالر والی نامی لیجنڈری شیرنی کی موت واقع ہو گئی ہے۔
اس شیرنی کو 11 برس کے عرصے میں 29 بچے پیدا کرنے پر ’سُپر موم‘ کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔
انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ٹی 15 کے نام سے بھی مشہور اس شیرنی کی آخری رسومات کے موقع پر کئی مقامی افراد موجود تھے۔
ہندی میں کی جانے والی ایک ٹویٹ میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے لکھا ہے کہ ’ریاست کے جنگلات ہمیشہ اس شیرنی کی دھاڑ سے گونجتے رہیں گے۔‘
انڈین نیوز ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق جنگلات کی دیکھ بھال کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ شیرنی کی موت سنیچر کو بڑھاپے کی وجہ سے ہوئی۔
ماہرین کے مطابق شیروں کی اوسط عمر 12 برس ہوتی ہے جبکہ ’کالر والی‘ کی عمر 17 تھی۔
شیرنی کے ڈھانچے کو نیشنل ٹائگر کنزرویشن اتھارٹی کی گائیڈ لائنز کے مطابق ڈسپوز کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے اندرونی اعضا کو معائنے کے لیے لیبارٹری میں بھیج دیا گیا ہے۔
اس شیرنی کو کالر والی کا نام مقامی افراد نے دیا تھا۔
مدھیہ پردیش میں 526 شیر ہیں اور اس ریاست کو 2018 میں انڈیا کی ’شیروں والی ریاست‘ کا خطاب دیا گیا تھا۔
ٹوئٹر پر صارفین شیرنی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے نظر آئے۔
پریرنا سنگھ نامی صارف لکھتی ہیں کہ انڈیا میں ہر حال میں شیروں کی خفاظت کی جاتی ہے۔
انڈیا میں جنگلات کے افسر پروین کسوان نے ٹوئٹر پر کالر والی کی آخری رسومات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انڈیا کے علاوہ ایسا کہیں دیکھنے میں نہیں آتا۔
ایک ٹویٹ کے جواب میں انہوں نے لکھا ہے کہ اس شیرنی کی وجہ سے متعلقہ علاقے میں شیروں کی آبادی برقرار رہی ہے اس لیے یہ مدھیہ پردیش کے لیے اہم ہے۔

شیئر: