Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمشنر، ڈی سی راولپنڈی اور اے سی مری سمیت کئی افسران معطل

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مری میں سیاحوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر مری اور راولپنڈی کے سٹی پولیس آفیسر، ڈپٹی کمشنر، چیف ٹریفک آفیسر سمیت کئی اعلیٰ افسران کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر 15 افسران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
بدھ کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ’سانحہ مری بہت بڑا واقعہ ہے، انکوائری رپورٹ کے مطابق غفلت، کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی۔‘
خیال رہے کہ نو جنوری کو سیاحتی مقام مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں افراد سڑکوں پر پھنس کر رہ گئے تھے اور اس دوران شدید سردی اور گاڑیوں میں دم گھٹنے سے 23 سیاح زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی گئی ہے۔ 
اس حوالے سے عثمان بزدار نے کہا کہ ’قوم سے سانحہ مری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا تھا۔ قوم سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ اے ایس پی اور اے سی مری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، سی پی او، کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی ٹی او راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔‘
 عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی ٹریفک مری، ایس پی ہائی وے سرکل، ڈویژنل فاریسٹ آفیسر مری کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ’سانحہ مری بہت بڑا واقعہ ہے، انکوائری رپورٹ کے مطابق غفلت، کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی۔‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری،انچارج مری ریسکیو 1122 اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ان تمام افسران کو انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا، متعلقہ افسران اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر رہے، افسران کو ہٹا کر ان کے خلاف انضباطی کارروائی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے اور اس کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے ایک ہائی لیول انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کر رہے تھے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی نے بڑی عرق ریزی سے اس سانحہ کی رپورٹ مرتب کی اور پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا۔
’انکوائری رپورٹ کے مطابق غفلت اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی۔ متعلقہ حکام اپنے فرائض اور رسک کا ادراک کرنے سے قاصر رہیں۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق ’کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں 15 افسران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو عہدے سے ہٹا کر وفاقی حکومت میں بھیج دیا گیا اور ان کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔‘

شیئر: