Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الاقوامی بے حسی نے یمنی حوثیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے: سعودی مندوب

نمائندے کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے پاس ’اپنی سکیورٹی کے لیے‘ مملکت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب کے نائب مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ محمد عبدالعزیز الاتیک نے کہا ہے کہ یمن میں حوثیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنے میں عالمی برادری کی ناکامی نے ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو یمن کی عوام پر حملہ کرنے اور خطے اور اس سے باہر کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرنے کی ہمت دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق محمد عبدالعزیز الاتیک نے بدھ کو سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ مملکت کے پاس حق ہے کہ ’بین الاقوامی قوانین کے تحت ضروری اقدامات کرے‘ تاکہ حوثی جارحیت کا جواب دیا جاسکے۔
سعودی مندوب کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں حکام کے پاس ’اپنی سکیورٹی اور استحکام کے لیے‘ مملکت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی ہے کہ ’دہشتگرد حوثی ملیشیا کا سامنا کیا جائے۔‘
وزارتی سطح کا اجلاس ناروے نے مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔
ناروے کے پاس رواں ماہ کے لیے سکیورٹی کونسل کی صدارت ہے۔
عبدالعزیز الاتیک کا کہنا تھا کہ تہران ہر روز حوثیوں کو سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ دہشتگرد ملیشیا یمن کے لوگوں کی امنگوں کو نظر انداز کرنے اور علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عبدالعزیز الاتیک کا کہنا تھا ’یہ دہشتگرد ملیشیا یمن کے لوگوں کی امنگوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ رواں ہفتے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں تیل  کی اہم تنصیبات پر ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ابو ظبی کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر آگ بھی لگائی گئی۔
گذشتہ ہفتے سکیورٹی کونسل نے حوثیوں کی جانب سے 3 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے روابی نامی جہاز کو یمن کے ساحل کے قریب ہائی جیک کیے جانے کو متفقہ طور پر مذمت کی۔
برطانیہ کی طرف سے تیار کردہ ایک بیان میں کونسل کے ارکان نے جہاز اور اس میں سوار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور حوثیوں پر زور دیا کہ وہ عملے کی حفاظت کی ضمانت دیں۔
سعودی عرب میں حوثیوں کی طرف سے داغے گئے ڈرونز نے اکثر شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

شیئر: