Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظبی پر حوثی حملے کی مذمت، پاکستان کا امارات سے اظہار یکجہتی

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مرنے کی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی ہے (فوٹو: وزارت خارجہ)
پاکستان نے متحدہ عرب امارات پر ہونے والے سنگین دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے۔
پیر کو رات گئے اسلام آباد میں وزارت خارجہ سے جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے ابوظبی میں شہری آبادی پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے، جس میں کئی جانیں ضائع ہوئیں اور مارے جانے والوں میں ایک پاکستانی بھی شامل تھا۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق ’ہم مرنے والوں کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔‘
مذمتی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے حملے متحدہ عرب امارات کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور ان کی وجہ سے خطے کا امن بھی خطرے میں پڑتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایسی کارروائیوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
پاکستان دہشت گردی کے اس سنگین واقعے پر افسوس اور برادر ملک متحدہ عرب امارات اور وہاں کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
پیر کو اماراتی نیوز ایجنسی وام کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ادنوک تیل کمپنی کے قریب تین آئل ٹینکروں میں دھماکے کے باعث ایک پاکستانی اور دو انڈین شہری ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
بعدازاں پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ’ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں چھوٹے اجسام کی پروازیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔‘
تاہم دوسری جانب خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے متحدہ عرب امارات میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 
سعودی عرب کی سربراہی  میں اتحاد نے بھی کہا ہے کہ یمن میں صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کئی ڈرون لانچ کیے گئے تھے۔ 

 حملے پر پاکستانی سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے ابوظبی میں حملوں کی مذمت کی ہے۔ 
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ طاہر محمود اشرفی نے حملے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتا ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان ایسی کارروائیوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان متحدہ عرب امارات کی سلامتی اور استحکام کو پاکستان کی سلامتی اور دفاع سمجھتا ہے۔ ہم یو اے ای کو پاکستان کی مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔‘
 مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق نے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس بلا اشتعال اقدام پر ’سخت ایکشن‘ لیا جائے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم اس بلا اشتعال کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، ان بڑھتی جارحانہ کارروائیوں کا حل ڈھونڈا جانا چاہیے۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق سینیٹر سحر کامران کی جانب سے بھی حملے کی مذمت کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ مشرق وسطیٰ اور خطے کے امن کے خلاف سازش ہے۔
انہوں نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، یہ ایک دہشت گردانہ کارروائی ہے، جس میں کئی معصوم لوگوں کی جانیں گئیں۔‘
انہوں نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف کارروائی کرے۔
سحر کامران نے خبردار کیا کہ اگر دنیا نے حوثیوں کو نہ روکا تو ایسے حملے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تک محدود نہیں رہیں گے۔

شیئر: