Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میوزیم کے شعبے میں سعودی خواتین کو بااختیار بنانے پر گفتگو کا اہتمام

تقریب میں میوزیم کے شعبے میں خواتین کو مواقع فراہم کرنے پر گفتگو ہوئی۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں عجائب گھروں سے متعلق کمیشن نے میوزیم کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق گفتگو کا اہتمام کیا۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض کے نیشنل میوزیم میں بدھ کو منعقد ہونے والی اس تقریب کی ماڈریٹر ماہا بنت امر الشکیل تھیں جو شہزادی نورہ بنت عبدالرحمان یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبر بھی ہیں۔ میوزیم کمیشن کے چیف ایگزیکٹو افسر سٹیفانو کاربونی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب میں سعودی خواتین کے کام اور کردار، میوزیم کمیشن میں تبدیلی لانے اور میوزیم کے شعبے میں خواتین کے لیے کام کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق موضوعات پر بحث ہوئی۔
تقریب کے شرکا نے یونیورسٹیوں اور میوزم کمیشن کے درمیان مضبوط شراکت داری، معاشرے میں میوزیم کے کردار اور اہمیت، خواتین کی حوصلہ افزائی اور ان کی کاوشوں کو نمایاں کرنے، کمیشن میں ٹریننگ کی فراہمی اور رضاکاروں کے لیے مواقع  پیدا کرنے کے علاوہ میوزیم کے شعبے میں خواتین کے لیے کام کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
میوزیم کمیشن کے سربراہ سٹیفانو کاربونی نے کہا کہ کمیشن کا مقصد رہنمائی کرنے کے علاوہ میوزیم کے انتظام پر خصوصی کورسز کی فراہمی اور شعبے سے متعلق مخصوص امور سیکھنے کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ میوزیم کا مقصد سٹاف اور یہاں کا دورہ کرنے والوں کے درمیان بات چیت کے انداز میں بہتری لانا ہے۔
تقریب میں شریک شہزادی نورہ یونیورسٹی میں تاریخ کے ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہند الترکی نے میوزیم کے شعبے میں خواتین طلبہ کے لیے فیلڈ ٹریننگ کی ضرورت پر بات کی تاکہ ان کی معلومات کو بہتر کیا جاسکے اور انہیں عملی تجربہ حاصل کرنے کا موقع دیا جائے۔
میوزیم کمیشن کے مطابق مملکت میں میوزیم کے شعبے کے فروغ اور اس کے ملازمین کو بااختیار بنانے کے مقصد سے سیشن کا انعقاد کیا گیا تاکہ ورکرز کی ضروریات اور خواہشات کو جاننے کے لیے بات چیت کی جائے۔

شیئر: