Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل چھ برس بعد چین میں کاروباری حریفوں سے ایک بار پھر آگے

ستمبر میں آئی فون 13 کی ریلیز کے فوراً بعد ایپل چین میں پہلے نمبر پر آ گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے چھ سال بعد چین میں سب سے زیادہ موبائل فون فروخت کرنے کی پوزیشن دوبارہ حاصل کر لی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بعض ماہرین کی اس رائے کا حوالہ بھی دیا ہے کہ اس دورانیے میں 2021 کی وہ سہ ماہی بھی شامل ہے جب ہواوے کمپنی امریکی پابندیوں کی زد میں آئی۔ 
کمپنیوں کا تجزیہ کرنے والی فرم کاؤنٹر پارٹ کی رپورٹ کے مطابق ’ویوو اور اوپو اپنی مضبوط آن لائن ساخت کی بنیاد پر اس مقابلے میں زیادہ پیچھے نہیں رہے۔‘
دوسری جانب اس عرصے میں ملک میں سمارٹ فون کی خرید و فروخت میں نو فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
کاؤنٹر پوائنٹ کے تحقیقی تجزیہ کار مینگ مینگ ژانگ کے مطابق ’ایپل کی شاندار کارکردگی کی وجہ قیمتوں کے تعین کی حکمت عملی اور  ہواوے پریمیئم بیس سے حاصل ہونی والی معلومات ہیں۔ اس کی ابتدائی قیمت اپنے حریفوں کے مقابلے میں کم ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی فون 13 کی ریلیز کے ہونے کے فوراً بعد ایپل چین میں پہلے نمبر پر تھا، جبکہ اس کی ابتدائی قیمتیں اپنے حریفوں سے کم ہے۔‘
یہ تبدیلی اس وقت سامنے آئی جب چین کی ٹیلی کام کمپنی ہواوے بیجینگ اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی اور تجارت سے متعلق تنازع کا شکار ہوئی۔
جب کہ دوسری جانب امریکہ نے ہواوے کو مائیکرو چپس جیسے اہم اجزا خریدنے سے روک دیا ہے اور گوگل اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے استعمال سے منع کرتے ہوئے اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے پر مجبور کر دیا ہے۔
دسمبر میں ہواوے نے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایپل کی سالانہ آمدنی پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی سے کم ہر کو 99.5 بلین رہ گئی۔
چین ایپل کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، ہانگ کانگ اور تائیوان میں ایپل کی خریدوفروخت میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: