Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کے حملے خطے میں سرمایہ کاری نہیں روک سکتے، امریکی بزنس مین

موجودہ دور میں ہم دنیا میں جہاں بھی ہیں ایسے حالات زندگی کا حصہ ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
ایک معروف امریکی بزنس مین کا کہنا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے دہشت گردانہ حملے سعودی عرب میں امریکی سرمایہ کاری کی بڑھتی ہوئی سطح کو نہیں روک سکتے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے انٹرویو میں امریکی سعودی بزنس کونسل کے صدر اور 32ویں امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کے پوتے ہال ڈیلانو روزویلٹ کا کہنا ہے کہ جو امریکی کاروباری ادارے اپنے ہنرمند سعودی عرب بھیجنے پر غور کر رہے ہیں ان کے تحفظات یقینی طور پرموجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں اپنے آپ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا اس سب کے باوجود امریکی کاروباری اداروں کو ایسا کرنے کے موقع پر غور کرنے سے روکا جا سکتا ہے؟ تو میرا جواب نفی میں ہوگا۔

ہال ڈیلانو کے دادا نے امریکہ کو کساد بازاری سے نکالنے میں مدد کی۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ہال ڈیلانو روزویلٹ کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ہم دنیا میں جہاں کہیں بھی ہیں اس طرح کے حالات ہماری زندگی کا صرف ایک حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ چاہے امریکہ میں ہوں، یورپ میں ہوں یا مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی ہوں آپ کو ہمیشہ چوکنا، محتاط اور حالات سے آگاہ رہنا ہوگا۔
روزویلٹ نے مزید کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں بھی اس طرح کے حملے کیے گئے ہیں لیکن یہ امریکی بزنس مین کو مملکت میں خاص طور پر سعودی گرین انیشیٹو میں گزشتہ سال شروع کی گئی بڑی حکمت عملی میں سرمایہ کاری سے نہیں روکیں گے۔
روز ویلٹ کے یہ تاثرات امریکہ سعودی تجارتی تعلقات کی مضبوطی کے بارے میں اہم امریکی  پالیسی سازوں اور کاروباری شخصیات کے ساتھ ویڈیو انٹرویوز کی سیریز فرینکلی سپیکنگ پر سنائے گئے ہیں۔

امریکہ اور مملکت کے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات انتہائی اہم ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

سابق امریکی صدر کے پوتے جو 2019 سے سعودی امریکی بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہیں انہوں نے اپنی گفتگو میں امریکی سرمایہ کاروں کے لیے مملکت کی کشش کے بارے میں کھل کر بات کی۔
انہوں نے1945 میں شاہ عبدالعزیز کے ساتھ ان کے دادا کی تاریخی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات انتہائی اہم ہیں۔
امریکی صدر نے اس تاریخی ملاقات کے بعد امریکہ واپس آ کر سینیٹ اور ہاوس کا خصوصی اجلاس طلب کیا اس میں جو بات خصوصی طور پر کہی وہ یہ تھی کہ 'میں نے اس عظیم شخصیت شاہعبدالعزیز بن سعود کے ساتھ 20 گھنٹے کی ملاقات اور  بات چیت میں اپنے اور ان کے دفاتر کے درمیان دو سال کی ذاتی اور حکومتی بات چیت سے زیادہ کچھ سیکھا ہے۔

وژن 2030 کے لیے مملکت کے ساتھ  کام کرنے پر فخرہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ہال ڈیلانو نے یہ بھی کہا کہ ان کے دادا کی معاشی پالیسیوں نے امریکہ اور دنیا کو عظیم کساد بازاری سے نکالنے میں مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی بہتری کے لیے ہم سعودی وژن 2030 کے حصول کے لیے مملکت  کے ساتھ مل کر کام کرنے پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں بزنس کونسل میں، ہمارے پاس مختلف شعبے ہیں۔ ہمارے پاس دفاعی اراکین ہیں، ہمارے پاس صحت کی دیکھ بھال کے اراکین ہیں، ہمارے پاس سامان اور خدمات کے اراکین ہیں۔
 

شیئر: