Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان حملے، ’افغانستان میں اشرف غنی نہیں لیکن را اور انڈیا موجود‘

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بلوچستان کے اضلاع نوشکی اور پنجگور میں بدھ کی رات ہونے والے حملوں کے حوالے سے کہا ہے کہ دشمن ملک امن و امن کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتا ہے مگر پاکستانی فورسز الرٹ ہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’اشرف غنی ابھی نہیں ہیں لیکن ان کے چیلے را اور انڈیا موجود ہیں۔‘
’دشمن ملک پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے) اتنی بڑی تنظیم نہیں۔ بی این اے دو تنظیموں کو ساتھ ملا کر بنی ہے۔ یہ کوئی عسکری یا سیاسی قوت نہیں۔‘
افغان طالبان کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں۔ وزیراعظم طالبان کی مدد کے لیے ہر جگہ کوشش کر رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ’سیاسی لوگوں سے سیاسی طریقے سے اور جو ہتھیار اٹھائے اس سے طاقت سے نمٹنا چاہیے۔‘
’اگر کوئی پاک افواج یا آرمڈ سول فورسز کے خلاف کارروائی کرے تو پھر جواب دینا بنتا ہے۔‘
انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’ہم تب تک کمیونیکیشن توڑ نہیں سکتے جب تک صوبہ خود نہ کہے۔‘
’کل بھی جب ہمیں بتایا گیا تو ہم نے فوری طور پر انٹرنیٹ کو بند کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے درخواست کی جائے تو ہم اس علاقے کا انٹرنیٹ بند کر سکتے ہیں۔ وزارت داخلہ اپنے طور پر کسی بھی علاقے کی کمیونیکیشن ختم نہیں کر سکتی۔
واضح رہے کہ جمعرات کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ بلوچستان کے اضلاع نوشکی اور پنجگور میں بدھ کی رات ہونے والے حملوں کو فوج نے ناکام بناتے ہوئے 15 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ چار فوجی اہلکار جان سے گئے۔

شیئر: