Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض سیزن میں روایتی کہانی 'ایک دفعہ کا ذکر ہے' پر مبنی ڈرامے کی نمائش

ڈرامے میں80 سے زائد سعودی فنکاروں اور تکنیکی ماہرین نے حصہ لیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
ریاض سیزن میں جاری تفریحی میلے کی تقریبات اورمختلف شوز میں فنکاروں کی صلاحیتوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہزاروں شائقین اور سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
عرب نیوز کے مطابق روایتی کہانیاں بیان کرنےکی طرز پر مبنی کہانی 'کان یا مکان' (ایک دفعہ کا ذکر ہے) پر تیار کیا جانے والا سٹیج  ڈرامہ 'الف لیلہ و لیل' یہاں آنے والوں کی توجہ کا مرکز ہے۔
ریاض سیزن کے بلیوارڈ سٹی میں11 فروری تک سٹیج  کیا جانے والا یہ ڈرامہ مشہور تھیٹر رائٹر جود کرسچن  کی تحریر ہے جس کی ہدایت کاری ول ٹیکٹ نے کی ہے اور ڈرامے کی پروڈیوسر زینہ عاشور ہیں۔
ڈرامے میں مرکزی کردار لائیو میوزک کا استعمال کرتے ہوئے خیالی کہانیاں سناتا ہے۔
زینہ عاشور نے اس بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دو سال قبل میں نے  اپنے تخیل سے تحریک حاصل کی اور پھر اسے انجام دینے کے لیے مجھے صحیح  ٹیم مل گئی۔
ڈرامہ پروڈیوسر نے کہا ہے کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ڈرامہ دیکھنے والوں کا  ردعمل غیر معمولی رہا  اورایسے ڈراموں کے لیے بچوں کو تھیٹر میں آتے دیکھ کربہت زیادہ  خوشی ہوئی۔

سٹیج  ڈرامہ 'الف لیلہ و لیل' یہاں آنے والوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

اس موقع پر ہدایت کار ول ٹیکٹ نے بتایا کہ یہ ڈرامہ مکمل طور پر زینہ عاشور کا خیال تھا اور اس کہانی کو سٹیج پر پرفارم ہوتے دیکھنا ان کا خواب تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھیٹر کے لیے یہ  کہانی جس میں معاشرے میں خواتین کے کام کرنے کے طریقوں کو اجاگر کیا گیا ہے اس میں عرب ورژن کے لیے ہم دونوں نے ملک کر کام کیا۔
ڈرامہ رائٹر جودکرسچن نے بتایا کہ یہ ڈرامہ دو چیزوں کا مجموعہ تھا جس میں عرب کہانیوں اور جدید معاشرے میں خواتین کا کردار کے علاوہ  میری دوست زینہ عاشور کا جذبہ شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے میں نے زینہ عاشور سے اس پر بات کی کہ ایسی کہانیاں عربوں کے لیے کتنی اہم ہیں کیونکہ وہ یہ سب بچپن سے سن رہے ہیں  اور آج  وہ کس طرح زندگی گزار رہے ہیں۔
اس ڈرامے میں80 سے زائد سعودی فنکاروں نے حصہ لیا جن میں اداکاری کے علاوہ تکنیکی ماہرین بھی شامل ہیں اور اس ڈرامہ کے مختلف شعبوں کے لیے انہوں نے لندن میں تربیت حاصل کی ہے۔

اس کہانی کو سٹیج پر پرفارم ہوتے دیکھنا میرا ایک بڑا خواب تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)

ڈرامہ کی کاسٹ میں شامل سعودی اداکار احمد الحمدان کا کہنا ہے کہ خصوصی طور پر ڈیزائن کئے گئے اس ڈرامے کے لیے لندن سے تربیت حاصل کرنے کے بعد سٹیج پر اسے پرفارم کرنا میرے لیے ایک منفرد تجربہ ہے۔
اداکار احمد الحمدان نے مزید کہا کہ تھیٹر پر خصوصی طور پر دی جانے والی لائٹس بھی اسے حیرت انگیز بناتی ہیں اور سٹیج پر یہ ایک منفرد تجربہ ہے، میرے خیال میں یہ سب سعودی تھیٹر کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
یہ تھیٹر دسمبر میں ریاض منتقل کرنے سے قبل ویسٹرن لندن کے ایک بڑے ٹیلی ویژن سٹوڈیو میں تیار کیا گیا۔
 

شیئر: