Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی سرحد کے قریب تودہ گرنے سے گشت پر موجود 7 انڈین فوجی ہلاک

انڈیا اور چین کے درمیان ارُونا چل پردیش میں 1962 میں ایک مختصر جنگ بھی لڑی جاچکی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین آرمی کی ریسکیو ٹیم نے چین کے ساتھ کوہ ہمالیہ کی متنازع سرحد پر گشت پر مامور سات فوجیوں کی نعشوں کو برآمد کرلیا ہے۔ یہ فوجی برفانی تودے کے نیچے آکر ہلاک ہوگئے تھے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ فوجی ریاست ارُونا چل پردیش میں انڈین آرمی کی بڑی تعداد میں تعیناتی کا حصہ تھے، یہ فوجی شدید برف باری کی وجہ سے 14 ہزار 500 فٹ کی بلندی پر تودے میں پھنس گئے تھے۔
خراب موسم میں دو روز کی تلاش کے بعد ریسکیو ٹیم لاپتا ہونے والے ان فوجیوں میں سے کسی زندہ فوجی کو تلاش نہ کرسکی۔
انڈین آرمی کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل ہارش وردھن پانڈے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بدقسمتی سے ریسکیو مشن میں شریک ہر فرد کی انتھک محنت کے باوجود تمام سات فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔‘
ہلاک ہونے والے فوجیوں کی میتوں کو قریبی فوجی میڈیکل سینٹر بھجوا دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان سرحد کا قدیم تنازع ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان ارُونا چل پردیش میں 1962 میں ایک مختصر جنگ بھی لڑی جاچکی ہے۔
چین ریاست ارُونا چل پردیش کے بیشتر حصے پر ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے جسے وہ جنوبی تبت کہتا ہے۔

ہلاک ہونے والے فوجی شدید برف باری کی وجہ سے 14 ہزار 500 فٹ کی بلندی پر تودے میں پھنس گئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا اور چین کے درمیان 2020 میں لداخ کے علاقے میں شدید تصادم ہوچکا ہے اور وادی گلوان میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان دست بدست لڑائی بھی ہوئی۔
اگرچہ اس وقت سے اب تک چین اور انڈیا کے درمیان مذاکرات کے کئی ادوار ہوچکے ہیں، لیکن اس کے باوجود دونوں ممالک نے علاقے میں اپنے فوجیوں اور اسلحے کی تعداد میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

شیئر: