Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی تنخواہ اور مراعات پر سوال

سٹیٹ بینک کے گورنر چار ملازمین رکھ سکتے ہیں، ہر ملازم کی تنخواہ 18 ہزار روپے ماہانہ ہے۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے وزارت خزانہ کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق سٹیٹ بینک کے گورنر کی موجودہ تنخواہ 25 لاکھ روپے ہے جس میں سالانہ 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
ایوان بالا کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے وزارت خزانہ سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مہیا کی گئی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک باقر رضا  کے کنٹریکٹ کے مطابق ان کی تقرری تین سال کے لیے کی گئی اور ان کی تنخواہ میں سالانہ 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
دستاویزات کے مطابق 25 لاکھ روپے تنخواہ کے علاوہ سٹیٹ بینک کے گورنر کو دی جانے والی مراعات میں فرنشڈ گھر یا اس کے برابر کرایہ، اور مرمتی سہولیات، ڈرائیور سمیت دو 1800 سی سی اور 1600 سی سی کی دو گاڑیاں اور ہر گاڑی کے لیے 600 لیٹر پیٹرول دیا جاتا ہے۔
سٹیٹ بینک  گورنر کے گھر کی بجلی، گیس، پانی اور جنیریٹر کے اخراجات اور بچوں کی 75 فیصد فیس ادا کرتا ہے جبکہ گورنر سٹیٹ بینک کو مفت لینڈ لائن، موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی سہولت حاصل ہے۔
سٹیٹ بینک کے گورنر چار ملازمین رکھ  سکتے ہیں، ہر ملازم کی تنخواہ 18 ہزار روپے ماہانہ ہے جبکہ گورنر سٹیٹ بینک کو 24 گھنٹے سکیورٹی گارڈز کی سہولت حاصل ہے۔
اس کے علاوہ سٹیٹ بینک کے گورنر اور اہل خانہ کو مکمل علاج کی سہولت کے ساتھ ہر ماہ تین دن چھٹی کی اجازت کے ساتھ ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر سالانہ گریجوٹی فراہم کی جاتی ہے۔
سٹیٹ بینک کے گورنر کو ٹرانسفر کے لیے خاندان سمیت ایئر ٹکٹ اور سامان منتقلی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے جبکہ معمول کے سفر کے لیے تمام تر اخراجات سٹیٹ بینک قواعد کے تحت دیے جاتے ہیں جبکہ گورنر کو کلب کی ممبر شپ فیس سمیت ماہانہ چارجز کی سہولت بھی حاصل ہے۔

شیئر: