Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موخر ادائیگی پر تیل، ’پاکستان آئندہ ماہ سے سعودی سہولت کا استعمال شروع کرے گا‘

شوکت ترین نے سینیٹ کو بتایا کہ ’ٓآئندہ ماہ سے پاکستان سعودی سہولت کا استعمال شروع کرے گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ’پاکستان آئندہ ماہ سے سعودی عرب کی جانب سے تیل کی مد میں ملنے والی ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے سہولتی پیکج کا استعمال شروع کرنے جارہا ہے جس کی بدولت اسلام آباد کو تیل کی ادائیگیاں موخر کرنے کی اجازت ملے گی۔
 سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ملنے والے چار ارب 20 کروڑ ڈالر کے امدادی پییج میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل کی مد میں سہولتی قرضہ بھی شامل ہے۔
گذشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر اس امدادی پیکج پر اتفاق کیا گیا تھا۔
دسمبر میں پاکستان کو تین ارب ڈالر کا قرضہ مل گیا تھا تاہم تیل کے لیے ملنے والی سہولتی رقم کا استعمال ابھی باقی ہے۔
جنوبی ایشیائی ملک کو اس وقت کئی معاشی مسائل کا سامنا ہے، جن میں افراط زر، کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر، بڑھتا ہوا کرنٹ خسارہ اور کرنسی کی قدر میں کمی شامل ہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے جمعے کو سینیٹ کو بتایا کہ ’ہم سعودی حکومت کے پاس گئے اور بتایا کہ تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، اس لیے ہمیں ان بنیادوں پر تیل فراہم کیا جائے جس کی ادائیگی بعد میں کی جاسکے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ابھی تک ہم نے اس سہولت کو استعمال نہیں کیا ہے اور آئندہ ماہ سے اس کا استعال شروع کریں گے۔‘
وزیر خزانہ نے سینیٹ کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان اب تک اپنے ہی زرمبادلہ کے ذخائر استعمال کررہا تھا۔
پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے گذشتہ ہفتے پاکستان کے  اقتصادی امور کے وزیر عمر ایوب خان سے ملاقات کی تھی اور تیل کی مد میں پاکستان کو ملنے والی سہولت کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ دونوں نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ اسے جلد سے جلد آپریشنل کیا جائے۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی اس سہولت پر گذشتہ برس نومبر میں سعودی ترقیاتی فنڈ اور پاکستان کے اقتصادی امور کے شعبے کی جانب سے دستخط کیے گئے تھے۔
پاکستان کے اقتصادی امور کی وزارت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ ’اس معاشی معاہدے کے مطابق سعودی ترقیاتی فنڈ ایک سال تک ہر ماہ اس سہولتی رقم کو 10 کروڑ ڈالر تک بڑھائے گا، جس سے تیل خریدا جائے گا اور اس کی ادائیگی بعد میں کی جائے گی۔
 

شیئر: