Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساما نے گھریلو عملے کی انشورنس سکیم کی منظوری دے دی

معاوضے کی رقم کارکن کی چار تنخواہوں سے زیادہ نہیں ہوگی۔ (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی سینٹرل بینک ’ساما‘ نے گھریلو عملے کے لیے انشورنس سکیم کے معاہدے کی منظوری دی ہے۔ 
مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق گھریلو عملے کے لیے انشورنس کی معمولی حد مقرر کی گئی ہے۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق انشورنس کے معاہدے کے بموجب انشورنس کمپنی کو انشورنس سکیم کے تحت گھریلو عملے کو سہولتیں فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔
انشورنس سکیم کے تحت حاصل ہونے والے حقوق ایسی صورت میں نہیں رہیں گے جب یہ بات ریکارڈ پر آجائے کہ گھریلو عملے کی انشورنس میں دھوکہ دہی سے کام لیا گیا ہے۔
حقوق اس صورت میں بھی نہیں رہیں گے جب یہ بات ریکارڈ پر آئے کہ انشورنس کرانے والے یا ان کی نمائندگی کرنے والے دھوکہ دہی کر کے معاوضہ طلب کر رہے ہیں۔
انشورنس کمپنی کو دھوکہ دہی کے ذمہ دار کی نشاندہی کے لیے کارروائی کا حق ہوگا۔ انشورنس سکیم کے حوالے سے یہ بات بھی واضح کردی گئی ہے کہ اگر دھوکہ دہی کے واقعے کو پانچ برس گزر چکے ہوں تو ایسی صورت میں مقدمہ مسترد کردیا جائے گا۔ 
دستاویز کے بموجب کارکن کی میت اس کے وطن پہنچانے کے لیے انشورنس کمپنی زیادہ سے زیادہ چھ ہزار ریال خرچ کرے گی۔ میت کا سامان بھجوانے کے لیے زیادہ سے زیادہ ایک ہزار ریال ادا کرے گی۔ معاوضے کی رقم کارکن کی چار تنخواہوں سے زیادہ نہیں ہوگی اور تنخواہ کی انتہائی رقم دو ہزار ریال سے زیادہ نہ ہو۔
دستاویز کے بموجب انشورنس کرانے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی تبدیلی سے 20 روز کے اندر کمپنی کو مطلع کرے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: