Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ہفتے میں 4 دن ڈیوٹی اور تین چھٹیوں کی تجویز زیر غور ہے؟

وزیر افرادی قوت کا کہنا ہے کہ قانون محنت کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جارہا ہے( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ ’ہفتے میں 4 دن ڈیوٹی اور تین دن چھٹییوں کی تجویز زیرغور ہے‘۔
 انجینیئر احمد الراجحی نے کہا کہ’ قانون محنت کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ سعودی عرب سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن جائے۔‘
اخبار 24 کے مطابق وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود بدھ کو سرکاری رابطہ پریس کانفرنس کے دوران ہفتے میں چار دن ڈیوٹی اور تین دن چھٹی کے حوالے سے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر میں متحدہ عرب امارات نے فیصلہ کیا تھا کہ حکومتی ادارے اور سکول ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کریں گے، یعنی پیر سے جمعرات تک۔ جمعے کو 12 بجے کام بند کر کے نماز کے لیے جایا جائے گا۔
انجینیئر احمد الراجحی نے مزید کہا کہ ’لیبر مارکیٹ کا پرکشش ہونا بے حد ضروری ہے۔ وزارت افرادی قوت چاہتی ہے کہ نیا قانون محنت کارکنان کے لیے پرکشش ہو اور مقامی شہریوں کو ملازمت میں سہولت ملے۔‘
سعودی وزیر افرادی قوت نے کہا کہ ’اس سال مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہوگی، اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔‘
’ سال2021 کے دوران دو لاکھ اسامیاں پیدا کرنے کے لیے 32 پیشوں کی سعودائزیشن کی گئی۔ اس کا نتیجہ توقع سے دگنی اسامیوں پر سعودیوں کے تقرر کی صورت میں برآمد ہوا ہے۔‘

شیئر: