Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی پردہ پوشی کی مہلت ختم، خلاف ورزی پر جرمانوں کا آغاز

’قوانین و ضوابط سختی سے نافذ کیے جائیں گے، خلاف ورزی پر جرمانے ہوں گے‘ ( فوٹو: سبق)
تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے لیے کام کرنے والی کمیٹی نے کہا ہے کہ سعودی  شہریوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار کی اصلاح کے لیے دی جانے والی مہلت ختم ہوگئی ہے۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ ’اصلاح حال کے لیے جمع ہونے والی درخواستوں کی جانچ پڑتال جاری ہے‘۔
’درخواست جمع کرانے کے 90 دن کے اندر ضابطوں کے مطابق اصلاح حال ہوگی‘۔
دوسری طرف مہلت ختم ہونے کے ساتھ متعدد شہروں میں ایسی دکانیں بند ہوگئی ہیں جنہوں نے مہلت سے فائدہ نہیں اٹھایا۔
دریں اثنا سعودی عرب کے سینٹرل بینک کے ترجمان طلعت حافظ نے کہا ہے کہ تجارتی پردہ پوشی ملک کے امن و امان، معیشت اور سماج کے لیے خطرناک ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ’ مملکت میں تجارتی پردہ پوشی کے کیسز میں چالیس فیصد خواتین ملوث ہیں‘۔
یاد رہے کہ تجارتی پردہ پوشی کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے دی گئی مہلت بدھ 16 فروری کو ختم ہوگئی۔ اس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
وزارت تجارت کے مطابق ’مہلت ختم ہونے کے بعد انسداد تجارتی پردہ پوشی کے قوانین و ضوابط سختی سے نافذ کیے جائیں گے۔ خلاف ورزی سامنے آنے پر جرمانے ہوں گے.‘
الاخباریہ کے مطابق مہلت ختم ہونے سے پہلے ایک سو سے زیادہ تجارتی اداروں نے اصلاح حال کےلیے درخواستیں دی ہیں۔

’درخواست جمع کرانے کے 90 دن کے اندر ضابطوں کے مطابق اصلاح حال ہوگی‘ ( فوٹو: سبق)

قصیم ایوان صنعت و تجارت کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کا قومی پروگرام معاشی صورتحال کو  درست راستے پر لانے اور تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے ہے۔ 
سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت وفاق کے چیئرمین عجلان العجلان کا کہنا ہے کہ تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے لیے اصلاح حال کی جو مہلت دی گئی وہ توقعات سے کہیں زیادہ کامیاب رہی ہے۔ 
باحہ ایوان صنعت و تجارت کے چیئرمین محمد المعجبانی نے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی پر مقرر سزاؤں سے بچنے کے لیے کاروبار قانون کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اس طرح کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔ 

شیئر: