Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصل واوڈا نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

فیصل واوڈا نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ’الیکشن کمیشن کو تاحیات نا اہل کرنے کا اختیار نہیں تھا۔‘( فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے اپنے خلاف تاحیات نااہلی کے الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔
انہوں نے جمعے کو سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ ’الیکشن کمیشن کو تاحیات نا اہل کرنے کا اختیار نہیں تھا۔‘
درخواست میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن مجاز کورٹ آف لاء نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عجلت میں اپیل خارج کی۔‘
واضح رہے کہ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن سے تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی اور اس حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
فیصلے کے مطابق ’طویل عرصہ تک الیکشن کمیشن اور کورٹ کے سامنے فیصل واوڈا تاخیر کرتے رہے، فیصل واوڈا نے شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے بھی انکار کیا۔‘
عدالت کے مطابق ’فیصل واوڈا کی ذمہ داری تھی کہ مجازاتھارٹی سے دہری شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرکے اپنی نیک نیتی ثابت کرتے، انہوں نے نااہلی کیس میں کارروائی سے بچنے کے لیے استعفیٰ دیا۔‘
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’کمیشن کی تحقیقات اور فیصل واوڈا کے طرز عمل سے ثابت ہوا جمع کرایا گیا حلف نامہ جھوٹا تھا، سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کا الیکشن کمیشن اور یہ عدالت پابند ہیں، پٹیشنر کا اپنا کنڈکٹ اس کی نااہلی کا باعث بنا، افسوس کے ساتھ کہیں گے کہ اس کے نتائج کے فیصل واوڈا خود ذمہ دار ہیں۔‘
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے منگل کو الیکشن کمیشن کے نااہلی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
گذشتہ ہفتے نو فروری کو الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر نااہل قرار دیا تھا اور ان کی سینیٹرشپ کا نوٹیفیکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔

شیئر: