Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصل واوڈا تحریک انصاف کے لیے ناگزیر کیوں ہیں؟ 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دوہری شہریت کے معاملے میں غلط بیانی ثابت ہونے پر فیصل واوڈا کو تاحیات نااہل قرار دے دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دوہری شہریت کے معاملے میں غلط بیانی ثابت ہونے پر تاحیات نااہل قرار دے دیا ہے۔ 
فیصل واوڈا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ہیں۔ عمران خان مفادات کے ٹکراؤ اور روایتی سیاسی چالوں کے خلاف ایک توانا آواز سمجھے جاتے ہیں لیکن فیصل واوڈا کے کیس کے دوران واضح تاخیری حربوں سمیت کئی ایک مقامات پر انھیں عمران خان کی جانب سے اپنے اصولی موقف کے برعکس حمایت میسر آئی۔ 
الزامات اور کراچی سے دیگر ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی مخالفت کے باوجود عمران خان نے انھیں وفاقی کابینہ میں اہم وزارت بھی دیے رکھی اور کابینہ میں پارٹی موقف کے خلاف بولنے والوں کے خلاف فیصل واوڈا کھل کر بولتے اور وزیر اعظم کی موجودگی میں غصے کا اظہار بھی کرتے تھے۔ اس پر بھی وزیر اعظم کی جانب سے انھیں کبھی کسی روک ٹوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ 
بالخصوص گزشتہ سال مارچ میں جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واوڈا کی بحیثیت رکن قومی اسمبلی نا اہلی یقینی نظر آنے لگی تو پاکستان تحریک انصاف نے فیصل واوڈا کو قومی اسمبلی سے مستعفی کروا کر سینیٹ کا ٹکت دے دیا اور سندھ سے سینیٹر منتخب کروا لیا۔
اس صورت حال میں یہ سوال بارہا پوچھا گیا کہ فیصل واوڈا عمران خان کے لیے اتنے ناگزیر کیوں ہیں؟ لیکن حکومت کی جانب سے کبھی ان سوالات کا جواب نہیں دیا گیا۔ 
اس حوالے سے سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ ’فیصل واوڈا کی نااہلی سے بظاہر پاکستان تحریک انصاف کو نقصان پہنچا ہے اور پی ٹی آئی کمزور ہوئی ہے۔ لیکن فیصل واوڈا پی ٹی آئی کے لیے ناگزیر کیوں ہیں اس کا جواب تو عمران خان کو دینا چاہیے، جنھوں نے جب دیکھا کہ فیصل واوڈا نا اہل ہو جائیں گے انھیں اسمبلی سے استعفیٰ دلوا کر سینیٹ کا ٹکٹ دے دیا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’فیصل واوڈا کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے سے ایک تو پی ٹی آئی کراچی سے فیصل واوڈا کی سیٹ ہار گئی اور اب اگر سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تو سینیٹ کی سیٹ بھی جائے گی۔ اس سے ایک بات تو ثابت ہوتی ہے کہ کچھ نہ کچھ تو ایسا ہے کہ فیصل واوڈا پی ٹی آئی کے لیے اور عمران خان کے لیے ناگزیر ہیں لیکن وہ کیا ہے کیوں ایسا ہے اس کا جواب عمران خان ہی دے سکتے ہیں اور انھیں جواب دینا چاہیے۔‘

فیصل واوڈا نے عام انتخابات میں این اے 249 سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔ (فوٹو: اے پی پی)

دوسری جانب تحریک انساف کے حامی سمجھے جانے والے سینیئر صحافی کامران خان نے اپنے ٹویٹ میں بھی اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے انھیں عمران خان کا چہیتا قرار دیا۔ تاہم فیصلے پر پی ٹی کی جانب سے ردعمل نہ آنے پر انھوں نے حیرانگی کا اظہار کیا۔
انھوں نے لکھا کہ ’غیر متوقع نہیں مگر مزیدار بات ہے عمران خان صاحب کے چہیتے فیصل واوڈا آج تاحیات سیاست سے نا اہل قرار پائے ساتھ ہی پی ٹی آئی کی سینیٹ سیٹ لے ڈوبے مگر کسی  قابل ذکر شخصیت نے نہ فیصلے کی مذمت نہ واوڈا سے ہمدردی کی دو لفظ بولے۔ عمران خان نے بھی چپ سادھ لی حتٰی کہ واوڈا کے چہیتے میڈیا کو بھی ہمدردی نہیں۔‘
فیصل واوڈا نے عام انتخابات میں این اے 249 سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد ازاں انکشاف ہوا تھا کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دوہری شہریت کو چھپایا تھا۔
اس سے قبل 23 مارچ 2013 کو الیکشن کمیشن کی جانب سے دوہری شہریت پر نااہل قرار دیے جانے والے سابق ارکان پارلیمان کی فہرست جاری کی گئی۔ جس کے مطابق قومی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے پانچ، سندھ اسمبلی سے تعلق رکھنے والے دو اور پنجاب اسمبلی کے پانچ ارکان کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ 2018 کے اوائل اور الیکشن سے قبل دوہری شہریت کا معاملہ دوبارہ موضوع بحث بنا تو اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے از خود نوٹس لیا اور 17 اکتوبر 2018 کو پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہارون اختر اور سینیٹر سعدیہ عباسی کو نااہل قرار دے دیا تھا۔ 
ان تمام اقدامات پر پاکستان تحریک انصاف نہ صرف خوش بلکہ اسے انصاف کی فتح قرار دیتی رہی ہے لیکن فیصل واوڈا کے معاملے پر پی ٹی آئی اور عمران خان کا رویہ اپنے اصولی موقف کے ہمیشہ برعکس رہا ہے۔ 
یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصل واوڈا کی نا اہلی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات  فواد چوہدری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’ فیصل واوڈا نااہلی فیصلہ کوئی بڑی بات نہیں۔‘
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا پہلے ہی سے پتہ ہوتا ہے۔ الیکشن کمیشن سے ایسے ہی فیصلے کی امید تھی۔ فیصل واوڈا نااہلی کے خلاف عدالت جائیں گے۔‘
 

شیئر: