Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کے نئے مرحلے کا آغاز

مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سے مدد لی جا رہی ہے( فوٹو ٹوئر وزارت تجارت)
سعودی عرب میں مہلت ختم ہونے کے بعد انسداد تجارتی پردہ پوشی مہم تیز کر دی گئی ہے۔
سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کے نئے مرحلے کا آغاز کیا گیا ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق 20 سرکاری اداروں نے مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی اور ڈیٹا کے تجزیے کی مدد سے تجارتی پردہ پوشی کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔
وزارت تجارت کے ترجمان عبد الرحمن الحسین نے بتایا کہ ماضی میں تجارتی پردہ پوشی کا پتہ لگانے کے لیے تفتیشی دوروں اور رپورٹوں پر انحصار کیا جاتا تھا۔ نیا طریقہ کار اس سے مختلف ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 20 سرکاری اداروں نے ڈیٹا نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ تجارتی پردہ پوشی کی نشاندہی کے لیے 120 سے زیادہ  شواہد کی ایک فہرست تیار کی گئی ہے جن کا تجزیہ کرکے حقائق کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ای ریڈنگ سے بھی  ڈیٹا کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ 
یاد رہے کہ وزارت تجارت نے 2021 کے دوران تجارتی پردہ پوشی کے 851 معاملات پبلک پراسیکیوشن کو بھجوائے تھے۔
تجارتی پردہ پوشی کی کڑی سزائیں مقرر ہیں۔ پانچ برس تک قید اور پچاس لاکھ ریال تک جرمانہ، غیر قانونی اثاثوں کی ضبطی شامل ہے۔  
انسداد تجارتی پردہ پوشی کے نئے قانون میں متوازی معیشت کے خاتمے کی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔
نئے نظام کے تحت وزارت تجارت، وزارت بلدیات و دیہی امور، وزارت افرادی قوت، وزارت ماحولیات، زکوۃ اتھارٹی اور دیگر اداروں کے اہلکاروں کو سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا پتہ لگانے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔

شیئر: