Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل مہنگا، پاکستان کتنا متاثر ہو گا؟

ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہونے کے نمایاں اثرات پاکستان پر پڑیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں یک دم اضافہ سامنے آیا ہے اور سات سال بعد تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل کی حد عبور کر گئی ہے۔
جمعرات کو خام تیل کی قیمت میں چھ ڈالر 34 سینٹ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اس کی قیمت 103 ڈالر فی بیرل ہو گئی جس پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔
یہ صورت حال پاکستان جیسے ملک کے لیے کس حد تک تشویشناک جو 90 فیصد سے زیادہ تیل درآمد کرتا ہے اور جہاں تیل کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ ہیں جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 15 فروری کو 12 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔
آنے والے دنوں میں ممکنہ صورت حال کے حوالے سے اقتصادی امور کے ماہرین کچھ زیادہ پُرامید نہیں اور ملک کے لیے مزید مشکلات دیکھ رہے ہیں۔
معاشی امور کے ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن سمجھتے ہیں کہ روس کے یوکرین پر حملے اور پھر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات پاکستان ہی نہیں دنیا بھر پر مرتب ہوں گے۔
انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا یوکرین کے بعد سب سے زیادہ نقصان یورپ کو ہو گا اور وہی تھیٹر آف دی وار ہو گا۔
اس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ یورپ کی 90 فیصد توانائی کا دارومدار روس کی گیس پر ہے۔ انہوں نے نارڈ ٹو منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پائپ لائن روس سے براستہ جرمنی یورپ پہنچتی ہے۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں یکدم اضافہ سامنے آیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ان حالات کے پاکستان پر اثرات کے حوالے انہیں یقین ہے وہ منفی ہی ہوں گے۔
ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی چونکہ دنیا کا حصہ ہے اس لیے یہاں بھی تیل کی قیمتیں بڑھیں گی جو تقریباً دیگر تمام ہی اشیا کی قیمتوں سے جڑی ہیں یعنی مہنگائی کی نئی لہر یقینی ہے۔
ان کے مطابق پاکستانی حکومت کے لیے سب سے بڑا امتحان کمیونیکیشن ہو گا، یعنی عوام کو یہ باور کروانا کہ اس کی ذمہ دار حکومت نہیں دنیا کے حالات ہیں۔
 اقتصادی امور کے ماہر فرخ سلیم کے خیالات بھی مختلف نہیں اور وہ بھی آنے والے دنوں کو آسان نہیں دیکھ رہے۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان میں پہلے ہی تیل، گیس اور گندم کی قیمتیں اوپر جا رہی تھیں جن میں تیزی آئے گی۔ پیٹرول کی قیمتوں کا 170 روپے یا اس سے اوپر پہنچ جانا زیادہ دور نہیں۔

15 فروری کو پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 12 روپے فی لیٹر بڑھائی گئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے پاکستان میں تیل کے مہنگا ہونے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی کہ ہمارے ہاں گیس کی بھی کمی ہے، جبکہ ایل این جی بھی وقت پر نہیں خریدی گئی، اس لیے ڈیزل اور فرنس آئل سے بجلی بنانا مہنگی پڑتی ہے اور جب بجلی مہنگی ہوتی ہے تو پھر دیگر چیزوں کی قیمتیں بھی بڑھتی ہیں۔
معاشی امور پر رپورٹنگ کرنے والے ممتاز صحافی خرم حسین بھی صورت حال کو بہتری کی طرف جاتے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہماری تیل کی ضرورت کا انحصار درآمد پر ہے اس لیے پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں گی، جس سے معاشی طور پر مزید بحرانی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ دوسرے ممالک تو تیل کی بڑھتی قیمتوں کو سبسڈائز کر کے صورت حال پر قابو پا لیں گے تاہم پاکستان کے معاشی حالات کے تناظر میں یہاں ایسا ہونا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

شیئر: