Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں: فواد چودھری

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ’ہم زیادہ عرصہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک جگہ پر نہیں روک سکتے‘ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ’حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی، اس کے سوا ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔‘
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’یوکرین کے بحران کی وجہ سے عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہیں، لہٰذا ہم زیادہ عرصہ قیمتوں کو ایک جگہ پر نہیں روک سکتے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وفاقہ کابینہ نے اجلاس میں اہم شخصیات بالخصوص خواتین پر الزامات اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر گھٹیا الزامات لگانے کے سلسلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس کے تدارک کے لیے قانون سازی پر زور دیا ہے۔‘
’سوشل میڈیا پر گھٹیا زبان استعمال کی جارہی ہے، سوشل میڈیا کے حوالے سے قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہورہا ہے، نفرت پر مبنی مہم چلائی جاتی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی۔‘
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگر ان مقدمات میں کسی کو پکڑا جائے تو وہ دو دن میں ضمانت کرانے کے بعد گھر چلا جاتا ہے، سوشل میڈیا کے حوالے سے اب سخت قوانین بنائے جائیں گے۔
’شخصیات کے خلاف پوری پوری مہم چلائی جاتی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ جرائم قابل ضمانت ہیں۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ایسے عناصر کے خلاف کارروائیاں ہوں گی اور ہو بھی رہی ہیں۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر گھٹیا مہم چلانے والے عناصر کے خلاف کارروائیاں ہوں گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’خواتین کے خلاف پیپلز پارٹی گھٹیا ٹویٹس کرتی ہے نہ مہم چلاتی ہے بلکہ مسلم لیگ ن خواتین کے خلاف گند اُچھالتی ہے، مریم نواز کو خواتین کے خلاف مہم کی حمایت نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ خود ایک خاتون ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری اور قوانین بنانے کی ہدایت کی ہے۔
’کابینہ نے وفاقی حکومت کے گریڈ 1 تا 19 تک کے ملازمین اور ایف سی و رینجرز کی تنخواہوں (ڈسپیریٹی ریڈیکشن الائونس 2022) میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔‘

شیئر: